روسی وزیراعظم نے یورپ اور امریکا سے درآمد کی جانیوالی مصنوعات پر پابندی لگادی
روس نے امریکا اور یورپی ممالک سے درآمد کردہ مصنوعات پر پابندی عائد کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ ان کا ملک یورپ اور ایشیا جانے والے پروازوں کو اپنی حدود کے استعمال پر پابندی لگانے پر بھی غور کررہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ یورپی ممالک اور امریکا سے درآمد کی جانے والی اشیا پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے جن میں پھل، سبزیاں، گوشت، سور کا گوشت، پولٹری، دودھ، پنیر اور دیگر کھانے پینے کی اشیا شامل ہیں جبکہ پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے روس پر عائد کردہ پابندیاں قابل تشویش ہیں اور آئندہ آسٹریلیا، کینیڈا، ناروے، امریکا اور یورپی یونین سے مصنوعات برآمد نہیں کی جائیں گی۔
روسی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پابندی کا اطلاق بچوں کے کھانے پینے کی اشیا پر نہیں ہوگا تاہم اگرکوئی شخص غیر ملکی مصنوعات ملک میں فروخت کرتے پایا گیا تو اسے سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے ممنوعہ قرار دی گئی اشیا کی تفصیلی فہرست حکومتی ویب سائٹ پر جاری کردی جائے گی جس کے بعد ممنوعہ غیرملکی مصنوعات کی خرید و فروخت قابل گرفت جرم ہوگا۔
دوسری جانب روسی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ملک یورپ اور ایشیا جانے والے پروازوں کو اپنی حدود کے استعمال پر پابندی لگانے پر بھی غور کررہا ہے جب کہ یورپی ممالک اور امریکا کی ان پروزاوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی جائے گی جو روسی فضائی حدود کو بطور ٹرانزٹ استعمال کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا اور یورپی یونین نے روس کی یوکرین کے حوالے سے پالیسی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے روسی سرمایہ داروں اور روسی برآمدات پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔