شاہ فیصل کالونی گرائے گئے اسکول میں دریاں بچھا کر تدریس شروع
محکمہ تعلیم نے کوئی اقدام نہیں کیا، ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز ایجوکیشن نے عارضی تعمیر کی حکمت عملی تیار کرلی
صوبائی محکمہ تعلیم کی لاتعلقی اورسردمہری کے سبب کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں گرائے گئے اخترگورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول کے طلبہ وطالبات کے تعلیمی سلسلے کاکوئی بندوبست نہیں ہوسکا۔
اسکول کی طالبات نے جمعرات سے اسکول کی کھنڈربنی عمارت میں دریاں بچھاکر اور شامیانہ لگاکر زمین پر بیٹھ کر کلاسز لیناشروع کردی، اخترگورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول کی عمارت کو لینڈ مافیا نے موسم گرما کی تعطیلات کافائدہ اٹھاتے ہوئے گرادیاتھااورجب اسکول کی طالبات منگل کوموسم گرماکی تعطیلات کے بعداسکول پہنچی توانھیں معلوم ہواکہ اسکول کی عمارت گراکرانھیں تعلیم سے محروم کردیاگیا، صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے بھی اس سلسلے میں کوئی خاطرخواہ اقدام سامنے نہیں آیا، اس صورتحال کے بعد جمعرات سے اسکول کے اساتذہ نے وہاں موجود خالی فرش پر دریاں بچھاکر تدریسی کاآغازکردیا۔
اسکول کی صدر معلمہ روشن آرا نے رابطے کرنے پر ''ایکسپریس'' کو بتایاکہ اسکول کی عمارت کی صفائی اور تعمیر کے حوالے سے ابھی کوئی واضح فیصلہ نہیں ہوسکا تاہم ہم نے طالبات کویہی بٹھاکرتدریس کاآغاز کردیاہے، واضح رہے کہ اخترگورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول میں 500سے زائد طلبا وطالبات زیرتعلیم ہیں جن کاتعلیمی مستقبل دائو پرلگاہواہے، ادھریہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز ایجوکیشن کی جانب سے مختلف فنڈز سے ڈیڑھ لاکھ روپے جمع کرکے اسکول کی عارضی تعمیر کی حکمت عملی بھی تیارکی گئی ہے۔
اطراف کے سرکاری اسکولوں سے فرنیچر منگواکر اختر گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول میں بھجوانے کے انتظامات بھی کیے جارہے ہیں تاکہ تدریس کاباقاعدہ آغاز ہوسکے، اخترگورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول میں صبح کے وقت پرائمری اور سیکنڈری گرلز اسکول جبکہ دوپہرکے اوقات میں پرائمری اور سیکنڈری بوائز اسکول شامل ہیں، صبح کے اوقات میں چلنے والے طالبات کے اسکولوں میں مجموعی طورپرڈھائی سوسے زائد طالبات زیرتعلیم ہیں جن میں سے ڈیڑھ سوسے زائد طالبات سیکنڈری اسکول میں جبکہ سو سے زائد طالبات پرائمری اسکول میں زیرتعلیم ہیں جبکہ دوپہرمیں چلنے والے بوائزپرائمری اورسیکنڈری اسکول میں زیرتعلیم طلبا کی تعداداس کے علاوہ ہے۔
اسکول کی طالبات نے جمعرات سے اسکول کی کھنڈربنی عمارت میں دریاں بچھاکر اور شامیانہ لگاکر زمین پر بیٹھ کر کلاسز لیناشروع کردی، اخترگورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول کی عمارت کو لینڈ مافیا نے موسم گرما کی تعطیلات کافائدہ اٹھاتے ہوئے گرادیاتھااورجب اسکول کی طالبات منگل کوموسم گرماکی تعطیلات کے بعداسکول پہنچی توانھیں معلوم ہواکہ اسکول کی عمارت گراکرانھیں تعلیم سے محروم کردیاگیا، صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے بھی اس سلسلے میں کوئی خاطرخواہ اقدام سامنے نہیں آیا، اس صورتحال کے بعد جمعرات سے اسکول کے اساتذہ نے وہاں موجود خالی فرش پر دریاں بچھاکر تدریسی کاآغازکردیا۔
اسکول کی صدر معلمہ روشن آرا نے رابطے کرنے پر ''ایکسپریس'' کو بتایاکہ اسکول کی عمارت کی صفائی اور تعمیر کے حوالے سے ابھی کوئی واضح فیصلہ نہیں ہوسکا تاہم ہم نے طالبات کویہی بٹھاکرتدریس کاآغاز کردیاہے، واضح رہے کہ اخترگورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول میں 500سے زائد طلبا وطالبات زیرتعلیم ہیں جن کاتعلیمی مستقبل دائو پرلگاہواہے، ادھریہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز ایجوکیشن کی جانب سے مختلف فنڈز سے ڈیڑھ لاکھ روپے جمع کرکے اسکول کی عارضی تعمیر کی حکمت عملی بھی تیارکی گئی ہے۔
اطراف کے سرکاری اسکولوں سے فرنیچر منگواکر اختر گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول میں بھجوانے کے انتظامات بھی کیے جارہے ہیں تاکہ تدریس کاباقاعدہ آغاز ہوسکے، اخترگورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول میں صبح کے وقت پرائمری اور سیکنڈری گرلز اسکول جبکہ دوپہرکے اوقات میں پرائمری اور سیکنڈری بوائز اسکول شامل ہیں، صبح کے اوقات میں چلنے والے طالبات کے اسکولوں میں مجموعی طورپرڈھائی سوسے زائد طالبات زیرتعلیم ہیں جن میں سے ڈیڑھ سوسے زائد طالبات سیکنڈری اسکول میں جبکہ سو سے زائد طالبات پرائمری اسکول میں زیرتعلیم ہیں جبکہ دوپہرمیں چلنے والے بوائزپرائمری اورسیکنڈری اسکول میں زیرتعلیم طلبا کی تعداداس کے علاوہ ہے۔