حلقہ پی ایس 93 سے تحریک انصاف کے امیدوار کی کامیابی کالعدم قرار

حفیظ الدین کی کامیابی کیخلاف جماعت اسلامی کے امیدوار نے ٹربیونل میں دھنادلی کی شکایت درج کرائی تھی جو ثابت ہوگئی


Numainda Express August 07, 2014
الیکشن ٹربیونل كے فیصلے كے خلاف سپریم كورٹ سے رجوع کروں گا، سید حفیظ الدین فوٹو: فائل

الیكشن ٹربیونل نے سندھ اسمبلی كے حلقہ پی ایس 93 سے تحریک انصاف كے رہنما سید حفیظ الدین كی كامیابی كو كالعدم قرار دیتے ہوئے زیر دفعہ 69 كے تحت جماعت اسلامی كے عبدالرزاق كو كامیاب قرار دے دیا۔

الیكشن ٹربیونل كراچی میں تحریک انصاف كے امیدوار كی عام انتخابات میں كامیابی كو جماعت اسلامی كے امیدوار نے چیلنج كیا تھا اور سید حفیظ الدین کے خلاف 6 پولنگ اسٹیشنوں میں دھاندلی كی شكایت درج كرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ عام انتخابات میں پریذائیڈنگ افسران نے ان پولنگ اسٹیشنوں کے ابتدائی نتائج تبدیل کرکے حتمی رپورٹ میں حفیظ الدین کو برتری دلوا کر کامیاب کروایا، الیكشن ٹربیونل میں تحقیقات كے دوران ثابت ہوا كہ ایک پریذائیڈنگ افسر نے تحریک انصاف کے امیدوار كی غیر قانونی معاونت كركے الیكشن كے نتائج تبدیل كئے اور ان كی كامیابی كو یقینی بنایا جس کے بعد ٹربیونل نے حفیظ الدین کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے عبد الرزاق کو حلقہ سے کامیاب قرار دے دیا۔

دوسری جانب تحریک انصاف كے حفیظ الدین کا کہنا ہے کہ وہ ٹربیونل كے فیصلے كے خلاف سپریم كورٹ سے رجوع کریں گے، انہوں نے کہا کہ ٹریبونل كے فیصلے میں 6 پولنگ اسٹیشنوں میں سے صرف ایک پولنگ اسٹیشن كے 1400 ووٹ متنازع قرار دیئے گئے جو كالم كے اندراج كے اوپر نیچے ہونے كی وجہ سے متنازع ہوگئے ہیں، ان کا کہنا تھا كہ وہ 5 ہزار 43 ووٹوں كی برتری ركھتے ہیں اور انھیں امید ہے كہ سپریم كورٹ سے انھیں انصاف ملے گا۔

واضح رہے کہ عام انتخابات میں تحریک انصاف کے حفیظ الدین نے 15 ہزار 432 جبکہ جماعت اسلامی کے عبد الرزاق 10 ہزار 800 ووٹ حاصل کرپائے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں