عمران خان کے ساتھ تمام معاملات گفت و شنید کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں سعد رفیق
عمران خان نے حکومت سے جو مطالبات کئے ہیں ان کا کوئی قانونی اور آئینی حل نہیں بتایا، وفاقی وزیرریلوے
وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عمران خان لانگ مارچ ختم نہیں کرتے تو موخر کر دیں، حکومت پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ تمام معاملات گفت و شنید کے ذریعے سے حل کرنا چاہتی ہے۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان اتنے اچھے موسم میں لانگ مارچ نہ کریں، خان صاحب اگر اپنا مارچ ختم نہیں کرتے تو موخر کردیں۔ حکومت عمران خان کے ساتھ تمام معاملات کو گفت و شنید کے ذریعے سے حل کرنا چاہتی ہے، خاں صاحب بتائیں کہ ان کو کیسے مطمئن کیا جائے، عمران خان نے حکومت سے مطالبات تو کر دیئے ہیں لیکن ان کے حل کا کوئی قانونی اور آئینی حل نہیں بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگرکسی کو اسلام آباد آنا ہے تو تحریری ضمانت دینی ہو گی کہ امن کی ذمےداری اس کی ہوگی۔
وفاقی وزیرریلوے نے کہا کہ کیا خیبر پختون خوا، سندھ اور بلوچستان میں انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی، گزشتہ روز ہی الیکشن ٹریبونل نے کراچی میں تحریک انصاف کے امیدوار کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا ہے تو کیا کہا جائے کہ کراچی میں تحریک انصاف نے تمام سیٹیں دھاندلی کے ذریعے سے حاصل کی ہیں، ہمیں ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے سے گریز کرنا چاہیئے۔ انھوں نے کہا کہ شیخ رشید اور چھوٹا چوہدری کا سیاسی کردار سیاہ ہے، ساری صورت حال میں منفی کردار راولپنڈی کے نجومی کا ہے، سازشیوں کے ٹولے میں آگے بڑھنے کی ریس لگی ہے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی کوئی ارادہ ہے لیکن طاہرالقادری اشتعال انگیربیانات دے رہیں ہیں انھیں اس قسم کے بیانات سے گریز کرنا چاہیئے، طاہر القادری لاہور میں جو کرنا چاہتے ہیں کریں۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان اتنے اچھے موسم میں لانگ مارچ نہ کریں، خان صاحب اگر اپنا مارچ ختم نہیں کرتے تو موخر کردیں۔ حکومت عمران خان کے ساتھ تمام معاملات کو گفت و شنید کے ذریعے سے حل کرنا چاہتی ہے، خاں صاحب بتائیں کہ ان کو کیسے مطمئن کیا جائے، عمران خان نے حکومت سے مطالبات تو کر دیئے ہیں لیکن ان کے حل کا کوئی قانونی اور آئینی حل نہیں بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگرکسی کو اسلام آباد آنا ہے تو تحریری ضمانت دینی ہو گی کہ امن کی ذمےداری اس کی ہوگی۔
وفاقی وزیرریلوے نے کہا کہ کیا خیبر پختون خوا، سندھ اور بلوچستان میں انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی، گزشتہ روز ہی الیکشن ٹریبونل نے کراچی میں تحریک انصاف کے امیدوار کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا ہے تو کیا کہا جائے کہ کراچی میں تحریک انصاف نے تمام سیٹیں دھاندلی کے ذریعے سے حاصل کی ہیں، ہمیں ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے سے گریز کرنا چاہیئے۔ انھوں نے کہا کہ شیخ رشید اور چھوٹا چوہدری کا سیاسی کردار سیاہ ہے، ساری صورت حال میں منفی کردار راولپنڈی کے نجومی کا ہے، سازشیوں کے ٹولے میں آگے بڑھنے کی ریس لگی ہے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی کوئی ارادہ ہے لیکن طاہرالقادری اشتعال انگیربیانات دے رہیں ہیں انھیں اس قسم کے بیانات سے گریز کرنا چاہیئے، طاہر القادری لاہور میں جو کرنا چاہتے ہیں کریں۔