فیکٹری میں کیمیکل کے باعث آگ لگنے کے شواہد نہیں ملے

فارنسک رپورٹ اعلیٰ حکام کو پیش ،تخریب کاری کا عنصر انتہائی کم ہوگیا ، فاروق اعوان

فارنسک رپورٹ اعلیٰ حکام کو پیش ،تخریب کاری کا عنصر انتہائی کم ہوگیا ، فاروق اعوان۔ فوٹو: فائل

بلدیہ ٹائون میں گارمنٹس فیکٹری سے حاصل کیے جانے والے شواہد کی فارنسک رپورٹ میں کسی قسم کا کوئی کیمیکل نہیں ملا۔


جس سے ثابت ہوتا ہے کہ آگ کسی کیمیکل کے باعث نہیں لگی اور ممکنہ طور پر آگ کسی حادثے کا نتیجہ ہوسکتی ہے ، فارنسک رپورٹ کے بعد تخریب کاری کا عنصر انتہائی کم ہوگیا ہے ، تفصیلات کے مطابق 11 ستمبر کو بلدیہ ٹائون کے علاقے میں واقع گارمنٹس فیکٹری علی انٹر پرائزز میں ہولناک آگ لگی جس کے نتیجے میں 258 افراد جاں بحق ہوگئے ، تحقیقاتی کمیٹی کے رکن ایس ایس پی ایس آئی یو فاروق اعوان نے ایکسپریس کو بتایا کہ فیکٹری سے حاصل کردہ نمونوں اور دیگر شواہد کی فارنسک رپورٹ اعلیٰ حکام کو جمع کرادی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فیکٹری سے کسی قسم کا کوئی کیمیکل نہیں ملا ، فیکٹری میں کیمیکل کے باعث آگ لگنے کے شواہد نہیں ملے، انھوں نے کہا کہ یہ تاثر زائل ہوجاتا ہے کہ آگ کسی کیمیکل کے ذریعے لگی جس سے فوری طور پر آگ پھیلتی چلی گئی ، فاروق اعوان نے مزید بتایا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہے اور فی الحال کوئی بھی بات حتمی طور پر نہیں کہی جاسکتی،انھوں نے کہا کہ آگ ممکنہ طور پرکسی حادثے کا نتیجہ ہوسکتی ہے لیکن تفتیش کے اس مرحلے پرقطعی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا،ذرائع کاکہنا ہے کہ فارنسک رپورٹ میں کیمیکل نہ ملنے کی رپورٹ کے بعد واقعے میں تخریب کاری کا عنصر تقریباً خارج ہوگیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story