شام 80فیصد علاقے بشارالاسد کے ہاتھ سے نکل گئے اپوزیشن شدید لڑائی میں 40افراد ہلاک

حکومت کا گرنادورنہیں،فری سیریئین آرمی ،سرکاری ٹی وی کاحلب میں 100 افغانوں کی ہلاکت کادعویٰ،


AFP September 24, 2012
حکومت کا گرنادورنہیں،فری سیریئین آرمی ،سرکاری ٹی وی کاحلب میں 100 افغانوں کی ہلاکت کادعویٰ۔ فوٹو: ایکسپریس

شام کے دارالحکومت سمیت ملک کے تمام شہروں میں اتوارکوبھی سرکاری فوج اورحکومت مخالفین کے درمیان شدید لڑائی جاری رہی جس میں کم ازکم40 افرادہلاک ہوگئے۔

سرکاری طیاروں نے حمص، دائرالزور اور دیگر شہروں پر بمباری جاری رکھی، درعا، ادلیب ، دمشق کے مضافات، حلب ، ہما پرسرکاری فوج نے گولاباری بھی جاری رکھی۔ اورم کے فضائی اڈے پرحملے میں دوطیاروں کوزمین پرہی تباہ کردیاگیا۔عراقی سرحدکے قریب ابوکمال کے فوجی اہمیت کے قصبے کیلیے بھی لڑائی جاری ہے ۔مبصرین کے مطابق اگریہ سرکاری فوج کے ہاتھ سے نکل گیاتواس کیلیے بہت بڑا نقصان ہوگا۔سرکاری ٹی وی کے مطابق حلب میں 100 افغان جنگجوؤں کوہلاک کردیاگیاہے،ان کے قبضے سے اسرائیلی ساختہ اسلحہ ملاہے۔ فری سیریئین آرمی نے دعویٰ کیا کہ ملک کے 80 فیصدعلاقے بشارالاسدکے کنٹرول سے نکل چکے ہیں۔

سرکاری فوج کیلیے ماسوائے دمشق کے تمام علاقوں میں زمین تنگ ہوچکی ہے۔ حکومت کے پاس صرف فضائی بمباری کی برتری ہے باقی ہرجگہ شکست کھارہی ہے۔ حکومت کا گرنااب برسوں نہیں صرف مہینوں کی دیرہے۔ فری سیریئین آرمی کے کرنل عبدالوہاب کے مطابق اگرانھیں باہرسے اینٹی ٹینک میزائل اورطیارہ شکن گنیں مل جائیں توبہت جلد جنگ کا رخ بدل سکتے ہیں۔ ادھر صدر بشارالاسد کی اکلوتی بہن بشریٰ اپنے بچوں سمیت دبئی پہنچ گئی ہیں۔

ان کے شوہربریگیڈئیرجنرل آصف شوکت حال ہی میں ایک دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ان کے اپنے بھائی کے ساتھ اختلافات کی اطلاعات ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایلچی لخدارابراہیمی آج سلامتی کونسل کوصورتحال کے بارے میں بریفنگ دیں گے۔انھوں نے سیکریٹری جنرل بانکی مون سے صورتحال پرتبادلہ خیال کیاہے جس میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پراتفاق کیاہے کہ شام کی صورتحال پورے خطے کیلیے خطرناک رخ اختیارکرتی جارہی ہے۔دریں اثناء سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے شامی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے82 ویں قومی دن کی تقریبات منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ترکی نے شامی سرحد کے قریب بھاری ہتھیار تعینات کر دیے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں