الیکٹرانک ٹریفک سگنل کے سو سال مکمل ہوگئے
ابتدا میں تین رنگوں والے اِن سگنلز کا مذاق اڑایا گیا تھا ۔۔۔
5 اگست 1914ء کو امریکی ریاست اوہائیو کے شہر کلیولینڈ میں پہلی مرتبہ الیکٹرانک ٹریفک سگنل نے کام کرنا شروع کیا تھا۔
ابتدا میں تین رنگوں والے اِن سگنلز کا مذاق اڑایا گیا تھا تاہم آج کے دور میں ان کا استعمال عام ہے۔ سرخ رنگ کا مطلب ہے رک جانا، سبز رنگ کا مطلب ہے کہ اب گاڑی چلائی جا سکتی ہے اور زرد ان دونوں کے درمیان میں استعمال کیا جاتا ہے۔
کئی نسلوں سے بچوں کو انھی رنگوں کی مدد سے سکھایا جاتا ہے۔ تاہم اس دوران ان رنگوں کا مطلب تمام لوگوں پر واضح ہو چکا ہے۔ کچھ علاقوں میں ٹریفک سگنلز میں صرف رنگ استعمال کیے جاتے ہیں۔
ابتدا میں تین رنگوں والے اِن سگنلز کا مذاق اڑایا گیا تھا تاہم آج کے دور میں ان کا استعمال عام ہے۔ سرخ رنگ کا مطلب ہے رک جانا، سبز رنگ کا مطلب ہے کہ اب گاڑی چلائی جا سکتی ہے اور زرد ان دونوں کے درمیان میں استعمال کیا جاتا ہے۔
کئی نسلوں سے بچوں کو انھی رنگوں کی مدد سے سکھایا جاتا ہے۔ تاہم اس دوران ان رنگوں کا مطلب تمام لوگوں پر واضح ہو چکا ہے۔ کچھ علاقوں میں ٹریفک سگنلز میں صرف رنگ استعمال کیے جاتے ہیں۔