انقلاب کے نام پر کسی کو ترقی کی راہ میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے وزیراعظم

عمران خان کے جائز مطالبات کے حل کے لئے ان کے پاس جانے کو بھی تیار ہوں، نواز شریف


ویب ڈیسک August 09, 2014
اس وقت ملک کسی بھی لانگ مارچ کا متحمل نہیں ہو سکتا، وزیراعظم نواز شریف۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں لیکن انقلاب کے نام پر کسی کو ملک میں رخنہ ڈالنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔

اسلام آباد میں قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس ہونے والے عام انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کے مینڈیٹ کو فراخ دلی سے تسلیم کیا اور انھیں صوبوں میں حکومت بنانے کا موقع فراہم کیا، وہ حکومتیں آج بھی قائم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو ملک میں آپریشن صرب عضب جاری ہے، دوسری جانب ملک کو توانائی بحران کا سامنا ہے اور تیسری جانب پاکستان کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ اگر کسی سیاسی جماعت کے کوئی جائر مطالبات ہیں اور وہ حکومت اور آئین کے زمرے میں آتے ہیں تو ان سے بات ہو سکتی ہے لیکن ان حالات میں طاہر القادری کا انقلاب اور احتجاج سمجھ سے بالاتر ہے، کسی کو بھی انقلاب کے نام پر ملکی ترقی کی راہ میں رخنہ ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

نواز شریف نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور لیاقت بلوچ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد ہمیں بتایا کہ خان صاحب کا مطالبہ ہے کہ اگر حکومت 10 حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرا لے تو لانگ مارچ ختم کیا جا سکتا ہے، عمران خان کے مطالبے کے حل کے لئے ان کے پاس جانے کو بھی تیار ہوں لیکن اس وقت ملک کسی بھی لانگ مارچ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پچھلی اے پی سی میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کئے جائیں، کچھ لوگوں نے مذاکرات کی مخالفت بھی کی لیکن اس کے باوجود حکومت نے ہر ممکن کوشش کی کہ مذاکرات کامیاب ہوں جو زیادہ سودمند ثابت نہ ہوئے۔ دہشت گردوں کی جانب سے کارروائیاں جاری رہیں جس کی وجہ سے ملک کی معاشی ترقی کو شدید نقصان پہنچا، آئے دن ہمارے جوانوں، پولیس اہلکاروں اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا لیکن کراچی ایئرپورٹ پر کے حملے کے بعد صورت حال ناگزیر ہو گئی تھی کہ ان کے خلاف آپریشن کیا جائے، آپریشن بھی قومی اتفاق رائے کے ذریعے سے شروع کیا گیا، اگر اس آپریشن کے حوالے سے کسی کو تحفظات ہیں تو آج کی کانفرنس میں انھیں سنا جائے گا۔

نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت امن کی اشد ضرورت ہے، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے آپریشن ضرب عضب کے بعد حالات کنٹرول میں آ رہے ہیں، آرمی چیف جنرل راحیل بھی کہہ چکے ہیں کہ آپریشن کامیابی سے جاری ہے، اگر خدانخواستہ دہشت گرد واپس بھی آتے ہیں تو اس کی شدت اتنی زیادہ نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ آپریشن میں شہید ہونے والے جوانوں اور افسران کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہمیں اپنے جوانوں کی قربانیوں پر فخر ہے اور ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔