شمالی وزیرستان سے دہشتگردبھاگ رہے ہیں اور ان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم تباہ کردیا گیا ڈی جی ایم او

شرکا نے عسکریت پسندی کے خلاف مل کر لڑنےاور اس کے خاتمے کے لئے حکمت عملی کی ضرورت پر اتفاق کیا،اعلامیہ

کانفرنس کے دوران ڈی جی ایم او میجر جنرل عامر ریاض نے سیاسی قیادت کو آپریشن ضرب عضب پر بریفنگ دی۔ فوٹو؛ پی آئی ڈی

وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کانفرنس میں ڈی جی ایم او نے شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شمالی وزیرستان سے دہشت گردبھاگ رہے ہیں اور ان کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو تباہ کردیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی سے خورشید شاہ، امین فہیم اور رضا ربانی، اے این پی کے غلام احمد بلور اور افراسیاب خٹک، ایم کیو ایم سے فاروق ستار اور بابر غوری، جماعت اسلامی سے سراج الحق اور لیاقت بلوچ کے علاوہ محمود خان اچکزئی، سینیٹر کلثوم پروین، آفتاب احمد خان شیر پاؤ، حاصل بزنجو، پیر صدر الرین راشدی، مولانا فضل الرحمٰن، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور فاٹا کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اجلاس میں راجہ ظفر الحق، پرویز رشید اور خواجہ آصف بھی موجود تھے، اس کے علاوہ کانفرنس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی میجر جنرل ظہر الاسلام، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ اور ڈی جی ملٹری آپریشن میجر جنرل عامر ریاض نے بھی شرکت کی۔


کانفرنس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران ڈی جی ایم او میجر جنرل عامر ریاض نے ملکی سیاسی قیادت کو آپریشن ضرب عضب پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پوری قوم نے دہشت گردوں کے ایجنڈے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ آپریشن میں مقررہ اہداف کامیابی سے حاصل کرلئے گئے ہیں اور دیشت گردوں کے سیکڑوں ٹھکانے تباہ کئے جا چکے ہیں، آپریشن کے دوران 600 سے زائد دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔ ،شمالی وزیرستان سے دہشتگردبھاگ رہے ہیں اور ان کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو تباہ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے شرکا کو آپریشن ضرب عضب میں کلیئرہونے والے علاقوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ شرکا کو بتایا گیا کہ آپریشن ضرب عضب کے رد عمل سے بچنے کے لئے قانونی اورآئینی تحفظ فراہم کیا گیا ہے جب کہ کانفرنس میں شرکا نے عسکریت پسندی کے خلاف مل کر لڑنے، اس کے خاتمے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے طویل مدتی حکمت عملی کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔

 
Load Next Story