بازاری غذا…صحت اور پیسے کا ضیاع
مارکیٹ سے ملنے والے جوسز کی حقیقت ویسے نہیں جیسے انہیں پیش کیا جاتا ہے
QUETTA:
بلاشبہ مختلف پھل، سبزیاں اور جوسز غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن طبی ماہرین بازاروں میں ملنے والی اشیائے خوردونوش پر تحفظات رکھتے ہیں۔
کیونکہ ان اشیاء کو کھلانے یا پیش کرنے میں مختلف مصنوعی طریقے استعمال کئے جاتے ہیں۔ مختلف کمپنیوں کی طرف سے کسی خوراک کی افادیت کے بڑے چرچے کئے جاتے ہیں لیکن ان کے طبی فوائد زیرو ہوتے ہیں۔ تو یہاں ہم آپ کو کچھ ایسی ہی غذاؤں کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں، جو آپ کے لئے مفید کی بجائے نقصان دہ ہیں۔
پھلوں کے جوس: مارکیٹ سے ملنے والے جوسز کی حقیقت ویسے نہیں جیسے انہیں پیش کیا جاتا ہے۔ ان جوسز میں تھوڑا بہت قدرتی پھل موجود ہو سکتا ہے لیکن اکثریت مصنوعی ذائقے اور شوگر پر مشتمل ہوتے ہیں، تو ایسے جوسز کو استعمال کرنے کا مطلب اپنی صحت کو برباد کرنا ہے۔ ماہرین کے مطابق جوسز میں شامل مختلف اقسام کے کیمیکلز اور شوگر متعدد بیماریوں کے جنم کا باعث ہں، لہذا یہ آپ کے لئے بہتر ہے کہ جوسز سے پرہیز کرتے ہوئے براہ راست پھلوں کو ترجیح دی جائے۔
گندم سے بننے والی اشیاء: گندم کے دانے غذائیت اور مختلف وٹامنز سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس سے بننے والی دیگر بازاری اشیاء بھی صحت کے لئے اچھی ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر گندم گلوٹین (گندم کے آٹے میں موجود پروٹین) کے حصول کا بڑا ذریعہ ہے لیکن گندم سے بننے والی بازاری اشیاء جیسے ڈبل روٹی وغیرہ معدے کے امراض کو جنم دیتی ہے۔ اس کے علاوہ گندم سے بنی بازاری غذاؤں میں شامل ریشے جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کا باعث بنتے ہیں اور وٹامن ڈی کی کمی ہڈیوں کو کمزور کرتی ہے۔
سپورٹس ڈرنکس:(کھلاڑیوں کے لئے بنائے جانے والے جوس): سپورٹس ڈرنکس ایتھلیٹس کے لئے بنائے جاتے ہیں کیوں کہ تربیتی سیشن کے ایک طویل دورانیہ کے بعد کھلاڑیوں کے جسم کو شوگر اور گلوکوجن کی فوری ضرورت ہوتی ہے، اسی وجہ سے سپورٹس ڈرنکس پانی، شوگر اور الیکٹرولائٹس پر مشتمل ہوتا ہے اور آپ اگر بہت بھاری بھرکم کام نہیں کرتے تو آپ کو ایسے جوسز کی قطعاً ضرورت نہیں،کیوں کہ اس کی وجہ سے آپ کے جسم میں شوگر کی سطح بڑھ سکتی ہے۔
دل کے مریضوں کے لئے سبزیوں کا تیل: سویا بین، مکئی اور بنولہ کا تیل ایک صحت کے لئے منافع بخش نہیں، کیوں کہ اس تیل کو بنانے کا عمل زیادہ پیچیدہ ہوتا ہے۔ ان سبزیوں سے تیل بنانے کے لئے انہیں زیادہ درجہ حرارت پر رکھا جاتا ہے اوراس میں مختلف کیمیکلز کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔ اس تیل میں اومیگا سکس فیٹی ایسڈ(چکنائی) کی مقدار حد سے زیادہ ہوتی ہے، جو کسی طور بھی نارمل فرد کے لئے فائدہ مند نہیں۔
کم چربی کی حامل غذائیں: ایسی غذاؤں کو بنانے کے لئے کمپنیاں مختلف کیمیکلز، مصنوعی شکر اور دیگر چیزوں کا استعمال کرتی ہیں، لہذا ایسی غذائیں آپ کی جسمانی صحت کے لئے بالکل بھی اچھی نہیں ہیں۔
گلوٹین سے پاک جنک فوڈ: آج امریکہ کی تین چوتھائی آبادی گلوٹین (گندم کے آٹے میں موجود پروٹین) سے پاک غذاؤں کے استعمال کو ترجیح دے رہی ہے، حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ گلوٹین کی ایک خاص مقدار انسانی جسم کے لئے ناگزیر ہے۔
بازاری مکھن: بازاری مکھن کا بڑھتا ہوا استعمال صحت کے لئے نہایت نقصان دہ ہے کیوں اسے مصنوعی طریقے سے مختلف کیمیکلز کے ذریعے بنایا جاتا ہے۔
بلاشبہ مختلف پھل، سبزیاں اور جوسز غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن طبی ماہرین بازاروں میں ملنے والی اشیائے خوردونوش پر تحفظات رکھتے ہیں۔
کیونکہ ان اشیاء کو کھلانے یا پیش کرنے میں مختلف مصنوعی طریقے استعمال کئے جاتے ہیں۔ مختلف کمپنیوں کی طرف سے کسی خوراک کی افادیت کے بڑے چرچے کئے جاتے ہیں لیکن ان کے طبی فوائد زیرو ہوتے ہیں۔ تو یہاں ہم آپ کو کچھ ایسی ہی غذاؤں کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں، جو آپ کے لئے مفید کی بجائے نقصان دہ ہیں۔
پھلوں کے جوس: مارکیٹ سے ملنے والے جوسز کی حقیقت ویسے نہیں جیسے انہیں پیش کیا جاتا ہے۔ ان جوسز میں تھوڑا بہت قدرتی پھل موجود ہو سکتا ہے لیکن اکثریت مصنوعی ذائقے اور شوگر پر مشتمل ہوتے ہیں، تو ایسے جوسز کو استعمال کرنے کا مطلب اپنی صحت کو برباد کرنا ہے۔ ماہرین کے مطابق جوسز میں شامل مختلف اقسام کے کیمیکلز اور شوگر متعدد بیماریوں کے جنم کا باعث ہں، لہذا یہ آپ کے لئے بہتر ہے کہ جوسز سے پرہیز کرتے ہوئے براہ راست پھلوں کو ترجیح دی جائے۔
گندم سے بننے والی اشیاء: گندم کے دانے غذائیت اور مختلف وٹامنز سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس سے بننے والی دیگر بازاری اشیاء بھی صحت کے لئے اچھی ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر گندم گلوٹین (گندم کے آٹے میں موجود پروٹین) کے حصول کا بڑا ذریعہ ہے لیکن گندم سے بننے والی بازاری اشیاء جیسے ڈبل روٹی وغیرہ معدے کے امراض کو جنم دیتی ہے۔ اس کے علاوہ گندم سے بنی بازاری غذاؤں میں شامل ریشے جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کا باعث بنتے ہیں اور وٹامن ڈی کی کمی ہڈیوں کو کمزور کرتی ہے۔
سپورٹس ڈرنکس:(کھلاڑیوں کے لئے بنائے جانے والے جوس): سپورٹس ڈرنکس ایتھلیٹس کے لئے بنائے جاتے ہیں کیوں کہ تربیتی سیشن کے ایک طویل دورانیہ کے بعد کھلاڑیوں کے جسم کو شوگر اور گلوکوجن کی فوری ضرورت ہوتی ہے، اسی وجہ سے سپورٹس ڈرنکس پانی، شوگر اور الیکٹرولائٹس پر مشتمل ہوتا ہے اور آپ اگر بہت بھاری بھرکم کام نہیں کرتے تو آپ کو ایسے جوسز کی قطعاً ضرورت نہیں،کیوں کہ اس کی وجہ سے آپ کے جسم میں شوگر کی سطح بڑھ سکتی ہے۔
دل کے مریضوں کے لئے سبزیوں کا تیل: سویا بین، مکئی اور بنولہ کا تیل ایک صحت کے لئے منافع بخش نہیں، کیوں کہ اس تیل کو بنانے کا عمل زیادہ پیچیدہ ہوتا ہے۔ ان سبزیوں سے تیل بنانے کے لئے انہیں زیادہ درجہ حرارت پر رکھا جاتا ہے اوراس میں مختلف کیمیکلز کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔ اس تیل میں اومیگا سکس فیٹی ایسڈ(چکنائی) کی مقدار حد سے زیادہ ہوتی ہے، جو کسی طور بھی نارمل فرد کے لئے فائدہ مند نہیں۔
کم چربی کی حامل غذائیں: ایسی غذاؤں کو بنانے کے لئے کمپنیاں مختلف کیمیکلز، مصنوعی شکر اور دیگر چیزوں کا استعمال کرتی ہیں، لہذا ایسی غذائیں آپ کی جسمانی صحت کے لئے بالکل بھی اچھی نہیں ہیں۔
گلوٹین سے پاک جنک فوڈ: آج امریکہ کی تین چوتھائی آبادی گلوٹین (گندم کے آٹے میں موجود پروٹین) سے پاک غذاؤں کے استعمال کو ترجیح دے رہی ہے، حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ گلوٹین کی ایک خاص مقدار انسانی جسم کے لئے ناگزیر ہے۔
بازاری مکھن: بازاری مکھن کا بڑھتا ہوا استعمال صحت کے لئے نہایت نقصان دہ ہے کیوں اسے مصنوعی طریقے سے مختلف کیمیکلز کے ذریعے بنایا جاتا ہے۔