رجب طیب اردوان ترکی کے نئے صدر منتخب
رجب طیب اردوان نے صدارتی انتخابات میں 52 فیصد سے زائد ووٹ لے کر ترکی کے 12ویں صدر منتخب ہوئے
ترکی کی تاریخ میں بہلی بار براہ راست ہونے والے صدارتی انتخابات میں غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق موجودہ وزیر اعظم رجب طیب اردوان نے کامیابی حاصل کرکے ترکی کے 12ویں صدر منتخب ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدارتی انتخابات میں موجودہ وزیر اعظم اور عدل اور ترقی پارٹی کے امیدوار طیب اردوان سمیت 3 امیدوار میدان میں تھے جن میں حزب اختلاف کی دو جماعتوں ریپبلیکن پیپلز پارٹی اور قومی موومنٹ پارٹی کے مشترکہ امیدوار اکمل الدین احسان اوغلو اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ اور مقبول کرد سیاستدان صلاح الدین دمیرتاس شامل ہیں، صدارتی انتخابات کے لئے ہونے والی پولنگ کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق رجب طیب اردوان نے 52 فیصد سے زائد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے قریب ترین حریف اکمل الدین احسان اوغلو 38 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف نے طیب اردوان کو صدرمنتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ طیب اردوان کی کامیابی ان پر ترک عوام کے اعتماد کا اظہار ہے، پاکستان اور ترکی دوستی کے گہرے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں اور طیب اردوان کے صدر منتخب ہونے سے یہ رشتہ مزید مضبوط ہوگا۔
واضح رہے کہ ماضی میں ترک پارلیمنٹ ملک کے صدر کا انتخاب کرتی تھی تاہم وزیر اعظم رجب طیب اردون کی حکومت نے قانونی اور انتخابی اصلاحات کے بعد پہلی بار صدارتی انتخابات کا انعقاد کرایا اور اب عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے صدر کو وزیر اعظم سے زیادہ اختیارات حاصل ہوں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدارتی انتخابات میں موجودہ وزیر اعظم اور عدل اور ترقی پارٹی کے امیدوار طیب اردوان سمیت 3 امیدوار میدان میں تھے جن میں حزب اختلاف کی دو جماعتوں ریپبلیکن پیپلز پارٹی اور قومی موومنٹ پارٹی کے مشترکہ امیدوار اکمل الدین احسان اوغلو اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ اور مقبول کرد سیاستدان صلاح الدین دمیرتاس شامل ہیں، صدارتی انتخابات کے لئے ہونے والی پولنگ کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق رجب طیب اردوان نے 52 فیصد سے زائد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے قریب ترین حریف اکمل الدین احسان اوغلو 38 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف نے طیب اردوان کو صدرمنتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ طیب اردوان کی کامیابی ان پر ترک عوام کے اعتماد کا اظہار ہے، پاکستان اور ترکی دوستی کے گہرے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں اور طیب اردوان کے صدر منتخب ہونے سے یہ رشتہ مزید مضبوط ہوگا۔
واضح رہے کہ ماضی میں ترک پارلیمنٹ ملک کے صدر کا انتخاب کرتی تھی تاہم وزیر اعظم رجب طیب اردون کی حکومت نے قانونی اور انتخابی اصلاحات کے بعد پہلی بار صدارتی انتخابات کا انعقاد کرایا اور اب عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے صدر کو وزیر اعظم سے زیادہ اختیارات حاصل ہوں گے۔