آزادی مارچ کے دوران جمہوریت ڈی ریل ہوئی تو ذمہ دار نواز شریف ہوں گے کور کمیٹی تحریک انصاف

آزادی مارچ ہر صورت میں ہو کر رہے گا اور 14 اگست سے پہلے کسی سے کوئی بات نہیں ہو گی،شیریں مزاری

اب نواز شریف کو وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑے گا، شیریں مزاری۔ فوٹو؛ ایسکپریس نیوز

تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے 14 اگست کو ہر صورت میں آزادی مارچ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جمہوریت ڈی ریل ہوئی تو اس کے ذمہ دار وزیراعظم ہوں گے۔

اسلام آباد میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا آزادی پر امن ہو گا اور ہم جمہوریت کو ڈی ریل نہیں بلکہ مستحکم کرنے کے لئے آزادی مارچ کر رہے ہیں، گرفتاریاں ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں، اگرعمران خان یا تحریک انصاف کے کسی رہنما کو گرفتار کیا گیا یا ہمارے آزادی مارچ میں خلل ڈالا گیا تو اس کے نتیجے میں قوم کو جو نقصان پہنچے گا چاہے وہ مارشل لاکی صورت میں ہو یا کسی اور صورت میں اس کے ذمہ دار حکمران ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری حرکتیں کرنے سے حکومت کے اقتدار کی مدت کم ہو گی، عمران خان کو گرفتار کرنا حکومت کی سب سے بڑی سیاسی غلطی ہو گی۔ ہم نہ مارشل لا کے حامی ہیں اور نہ مارشل لا برداشت کر سکتے ہیں بلکہ ہماری جدو جہد مارشل لا کے خلاف ہے۔


شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا فیصلہ ہے کہ آزادی مارچ ہر صورت میں ہو کر رہے گا، 14 اگست سے پہلے کسی سے کوئی بات نہیں ہو گی، حکومت کے ساتھ اب جو بھی بات ہو گی وہ 14 اگست کو اسلام آباد میں ہی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت ڈی ریل ہوئی تو اس کے ذمہ دار وزیراعظم نواز شریف اور ان کی حکومت ہو گی، اب نواز شریف کو استعفیٰ دینا پڑے گا۔

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ کارکنان تمام رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے، حکومت ہمارے کارکنان کو آنے سے نہ روکے اور پٹرول پمپس کھولے جائیں۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے ساتھ سامان بھی لے کر آئیں۔
Load Next Story