پاکستانی نژاد برطانیہ کی سابق وزیر سعیدہ وارثی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی جماعت کنزرویٹیو پارٹی ملک میں بسنے والے اقلیتی ووٹروں کو مسلسل نظر انداز کررہی ہے جس کی وجہ سے ان کی جماعت کو آئندہ انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
برطانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے سعیدہ وارثی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے اقلیتی ووٹروں کو نظرانداز کرنے کی وجہ سے آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی کو اکثریت نہیں مل سکے گی جبکہ اس حوالے سے ہم نے اقلیتی ووٹروں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں مقیم دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے ووٹرز کل ووٹرز کا 14 فی صد ہیں، 2010 میں منعقدہ عام انتخابات میں بھی کیمرون کی جماعت ان ووٹروں کی کوئی زیادہ حمایت حاصل نہیں کرسکی تھی جس کی وجہ سے اسے بائیں بازو کی لبرل ڈیموکریٹ پارٹی سے مل کر مخلوط حکومت بنانا پڑی تھی۔
سعیدہ وارثی نے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو خبردار کیا کہ اگر ملک میں بسنے والے اقلیتوں کو مسلسل نظرانداز کرنے کا سلسلہ جاری رہا تو کنزرویٹو پارٹی کو آئندل سال انتخابات میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ سعیدہ وارثی کے غزہ کی صورتحال پر برطانوی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً دیئے جانے والے استعفے سے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی حکومت کو دھچکا لگا ہے اور ان کی عوامی مقبولیت میں بھی کمی واقع ہوئی جبکہ سعیدہ وارثی 2010 میں برطانیہ کی پہلی مسلم وزیربنی تھیں لیکن بعد میں ان کا درجہ گھٹا کر انہیں دفترخارجہ اوراقلیتی برادریوں کی وزارت کی سینیر وزیرمملکت بنا دیا گیا تھا، وہ 2010 سے 2012 کے درمیان کنزرویٹیو پارٹی کی چیرپرسن بھی رہ چکی ہیں۔