میڈیا واچ ڈاگ دوسروں کو نصیحت خود میاں فصیحت

عمران خان صاحب میں یہ نہیں کہتا کہ نواز حکومت پاک ہے،لیکن کارکردگی تو آپ کی صوبائی حکومت کی بھی بہت اعلیٰ نہیں نہ۔


عاقب علی August 15, 2014
خان صاحب آپ اپنی جماعت کے قائد ہیں، کے پی کے وزیر اعلیٰ یا صوبائی وزیر داخلہ نہیں ہیں تو خالص صوبائی اشتہار میں آپ کیا کررہے ہیں؟۔ فوٹو: اے ایف پی

عمران خان درست کہتے ہیں،نواز شریف نے بھائی شہباز شریف کو وزیر اعلیٰ پنجاب،حمزہ شہباز کو ایم این اے ،مریم نواز کو یوتھ لون اسکیم کا ذمہ دار اور کئی دیگر رشتہ داروں کو وزارتیں و دیگر اہم عہدے دے کر بادشاہت قائم کردی، ان شخصیات کی تشہیر کیلئے ریاستی وسائل کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔

دراصل یہ دھاندلی جیسے غیر جمہوری عمل سے بنی بادشاہت ہے،اس کا ڈھڑن تختہ کرنے کیلئے آزادی مارچ '' عین جہاد'' ہے،اس کیلئے استعفیٰ دے کر اسمبلیاں چھوڑ دینگے، پنجاب حکومت نے گلو بٹ کی طرز پر کئی پولیس اہلکار تخلیق کرکے سیاست میں ایسے''ریاستی تشدد ''کا آغاز کردیا، جس کی نظیر صرف آمریت کے ادوار میں ہی ملتی ہے،عوام ظلم و جبر اور کرپشن سے بھرپور نظام کے خاتمے میں ہمارا ساتھ دے۔

بہت خوب عمران خان صاحب،شکر ہے آپ نے ہمیں ٹی وی اشتہار کے ذریعے ہی سہی بتادیاکہ خیبر پختونخوا میں'' گلو بٹ'' جیسے افراد کیلئے کوئی گنجائش نہیں،کے پی کے میں تحریک انصاف کی حکومت نے کئی سو کرپٹ پولیس اہلکاروں کو گھر کا راستہ دکھا دیا ہے،پنجاب پولیس میں کرپٹ عناصر کی گنجائش تو شہباز شریف صاحب نے پیدا کی ہے، مگر کے پی کے نے آن لائن ایف آئی آر سمیت کئی اہم اقدامات کرکے امن و امان کی کئی ایک مثالیں قائم کردیں۔اب یقیناًمخالفین کے پی کے حکومت کی کارکردگی پر سوال نہیں اٹھائینگے کیوں کہ اشتہار کے آخر میں آپ نے خود کہہ دیا ہے کہ'' صوبائی پولیس کے اہلکار عوام کے خادم ہیں''۔

عمران خان صاحب آپ اور آپ کے ابلاغی مجاہدین ناراض نہ ہوں تو میں کچھ پوچھ لوں آپ سے ؟ ۔میں اتنا یقین تو آپ پر کر سکتا ہوں کہ آپ مجھے سوال کے حق سے محروم نہیں کرینگے۔آپ تحریک انصاف کے قائد ہیں،اپنی صوبائی حکومت کو یقیناًگائیڈ لائن فراہم کرتے ہونگے،جو آپ کا حق ہے،کیونکہ اِسی کارکردگی کی بنیاد پر ہی آپ نے آئندہ الیکشن میں ووٹ مانگنا ہیں۔ جب آپ اپنی جماعت کے قائد ہیں، کے پی کے وزیر اعلیٰ یا صوبائی وزیر داخلہ نہیں ہیں تو خالص صوبائی اشتہار میں آپ کیا کررہے ہیں؟۔اس جگہ تو صوبائی حکومت کے اعلیٰ ذمہ دار کو ہونا چاہیے تھا مگر وہاں بھی آپ کی بھاری بھر کم شخصیت ہمیں نظر آئی، ویسے اس اشتہار کے اخراجات کون ادا کررہا ہے؟ آپ یا آپ کی جماعت؟ لیڈر کی تشہیر کیلئے اخراجات ہونا ہی چاہیں۔ لیکن اگر صوبائی فنڈز سے یہ ادائیگی ہورہی ہے تو پھر آپ کا اس میں بطور ماڈل آنا کیا درست ہے؟۔کیونکہ یہی وسائل کے بے جا استعمال کا الزام توآپ شریف خاندان پر بھی لگا رہے ہیں اور خودبھی اس سے مستفید ہورہے ہیں،مگر آپ کی بے داغ سیاست پر یہ داغ جچتا نہیں۔

بات وہی ہے جو کسی نے کیا خوب مثال دے کر کہی ہے کہ '' جب تم کسی پر ایک انگلی اٹھاتے ہو تو نظر میں رہے کہ بقیہ چار انگلیاں آپ کی طرف اشارہ کررہی ہوتی ہیں''۔ویسے ایک اورچار کا تناسب تو آپ سمجھ ہی گئے ہونگے۔ نوازشریف اگر اپنی جماعت اور حکومت کا بادشاہ ہے تو آپ کی جماعت میں بھی تو کوئی آپ کے آگے اٹھنے کی اجازت نہیں، آپ کی جماعت کی دوسرے درجے کی سیاسی قیادت تو منظرپر نظر آتی ہے مگر آپ کا جانشیں کون ہوگا یہ سوال تاحال جواب طلب ہے۔عمران خان صاحب میں یہ نہیں کہتا کہ نواز حکومت پاک سے پاکیزہ تر ہے،لیکن کارکردگی تو آپ کی صوبائی حکومت کی بھی بہت اعلیٰ نہیں،دو سابقہ بجٹ بھی اس لیے بہتر کہے جارہے ہیں کہ وہ آپ کے کسی وزیرنے نہیں بلکہ کسی اور جماعت کے وزیر نے بنایا تھا۔ چلیں بات جو بھی ہو مگر صوبائی حکومت کے اس اشتہار کی وضاحت تو ہونی چاہیے۔


نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں