منہاج القرآن سیکریٹریٹ سے اسلحہ نکلا تو انقلاب مارچ سے دستبردار ہوجاؤں گا طاہرالقادری

میں ضمانت دیتا ہوں ہماری جدوجہد آخری لمحے تک پُرامن رہے گی، سربراہ پاکستان عوامی تحریک


ویب ڈیسک August 12, 2014
پاکستان عوامی تحریک کا کوئی کارکن بدامنی پھیلانے کا تصور بھی نہیں کرسکتا، ڈاکٹر طاہرالقادری فوٹو: فائل

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ وہ حکومت سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ یہاں آئیں اور تلاشی لے لیں اگر ان کے دفتر سے اسلحہ نکل آئے تو فوری طور پر انقلاب مارچ سے دستبردار ہوجائیں گے۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کا کوئی کارکن بدامنی پھیلانے کا تصور بھی نہیں کرسکتا، انہوں نے انتہائی پرتشدد حالات میں بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا، اس لئے یہ تحریک انفرادی اور اجتماعی طور پر بدامنی کا تصور نہیں کرسکتی۔ ہمارے کسی ایک بھی کارکن نے کہیں گولی نہیں چلائی بلکہ انہوں نے جبر و تشدد کا سامنا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس بعض لوگ ناجائز طریقے سے تاریخ کی سب سے بڑی پرامن تحریک کو پرتشدد ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں، وہ دعوت دیتے ہیں کہ حکومت اور ملک کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے غیر متعصب رہنماؤں کا وفد منہاج القرآن سیکریٹریٹ میں آئیں اور کہیں بھی اور کبھی بھی دیکھ لیں کہ ہمارے کارکن مسلح ہیں یا نہیں اگر انہیں اسلحہ مل جائے تو وہ فوری طور پر انقلاب مارچ سے دستبردار ہوجائیں گے اور جو بھی سزا وہ تجویز کریں وہ قبول کریں گے۔

ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ان کی تحریک اور انقلاب مارچ میں منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں کے طلبا شامل نہیں انہیں تو 21 اگست تک تعطیلات پر اپنے اپنے گھروں میں بھیج دیا گیا ہے،منہاج یونیورسٹی کے ہاسٹل طلبا سے خالی ہیں اور وہاں خواتین اور مرد کارکن رہائش پزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پر امن احتجاج کی ضمانت دے رہے ہیں اور ان کی تحریک اور کارکن اسلام آباد پہنچ کر بھی پر امن رہیں گےلیکن اس کے باوجود ان کے راستے میں رکاوٹیں حائل کر دی گئی ہیں۔ حکومت ہمیں محبوس رکھنا چاہتی ہے لیکن اس طرح کے ہتھکنڈوں سے تحریک ختم نہیں ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔