تحریک انصاف اورعوامی تحریک ہرگز مارشل لا قبول نہیں کرے گی شاہ محمود قریشی

جو کہتے ہیں کہ تحریک انصاف کی جدوجہد تحریر شدہ اسکرپٹ ہے تو حکومت اسکرپٹ تحریر کرنے والے کا نام بتائے، شاہ محمود قریشی

حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی تو حالات کی ذمہ دار وفاقی اور پنجاب حکومت ہوگی۔، وائس چیئرمین پی ٹی آئی فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

JUBAIL, SAUDI ARABIA:

تحریک انصاف کے آزادی مارچ اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے انقلاب مارچ کے درمیان 4 نکات پر اتفاق رائے ہوگیا اور دونوں جانب سے 14 اگست کو مل کر آگے بڑھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔



لاہور میں تحریک انصاف کے وفد نے شاہ محمود قریشی کی قیادت میں عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کی اور 14 اگست کو مارچ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر دونوں جانب سے 4 نکات پر اتفاق کیا گیا، جس میں پہلا نکتہ جدوجہد جمہوری انداز میں آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا جبکہ دوسرے نکتے میں جدوجہد آئینی اور قانونی طور پر آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ تیسرے نکتے کے مطابق جدوجہد عدم تشدد پر مبنی ہوگی جبکہ چوتھے اور آخری نکتے کے مطابق جدوجہد کے دوران کسی غیر آئینی اقدام اور مارشل لا کی حمایت نہیں کی جائے گی۔


ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد جمہوری ہے اور پاکستان میں حقیقی جمہوریت چاہتے ہیں تاہم اگر حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی تو حالات کی ذمہ دار وفاقی اور پنجاب حکومت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک مارشل لا کو قبول نہیں کرے گی، جو سمجھتے ہیں کہ ہم جمہوریت ڈی ریل کرنے نکلے ہیں تو انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ یہ ہمارا مقصد نہیں اگر حکومت کو لاہور کے شہریوں سے ذرا بھی ہمدردی ہے تو فوری طور پر سڑکوں پر رکھے گئے کنٹینرز ہٹائے جائیں۔


شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے غیر سنجیدہ رویئے کو دیکھتے ہوئے عوام سے رجوع کر رہے ہیں، جو کہتے ہیں کہ تحریک انصاف کی جدوجہد تحریر شدہ اسکرپٹ ہے تو حکومت اسکرپٹ تحریر کرنے والے کا نام بتائے جب کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ پرویز مشرف کو راستہ دینے کے لئے ہم آزادی مارچ کر رہے ہیں تاہم یہ بات واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پرویز مشرف سے ہمارا کوئی تعلق نہیں اور اس معاملے میں ہم نہ تین میں ہیں اور نہ تیرہ میں۔
Load Next Story