یوكرین پر روسی حملے كا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے نیٹوچیف

پوٹن نےیوكرین كےباغیوں كےزیركنٹرول علاقوں کیلئے’’نیو ایشیا‘‘كی اصطلاح استعمال كی جس سےانکےعزائم كا اندازہ ہوتا ہے،نیٹو


ویب ڈیسک August 13, 2014
مغربی ممالک روس کی حکمت عملی کو یوكرین پر جارحیت كی منصوبہ بندی كا حصہ تصور كرتے ہیں، نیٹو چیف. فوٹو؛ فائل

نیٹو کے سیکریٹری جنرل آندے فوگ راسموسین کا کہنا ہے کہ یوکرین پر روسی جارحیت کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

نیٹو چیف کا اپنے ایک انٹر ویو میں کہنا تھا کہ اس بات كے شواہد نہیں ملے كہ ماسکو نے کیف کی سرحد کے قریب تعینات اپنے فوجی دستوں كو واپس بلایا ہے، مغربی ممالک روس کی اس حکمت عملی کو یوكرین پر جارحیت كی منصوبہ بندی كا حصہ تصور كرتے ہیں۔

آندرے فوگ راسموسین نے كہاكہ روس یوکرین میں كارروائی كے لئے بہانے تلاش كر رہا ہے، روس فلاحی کاموں كی آڑ میں یوكرین میں فوجی كارروائی كر سكتا ہے۔ انہوں نے كہاكہ روسی صدر ولاد ی میر پیوٹن نے حال ہی میں یوكرین كے باغیوں كے زیر كنٹرول مشرقی علاقوں كے لئے ''نیو ایشیا'' كی اصطلاح بھی استعمال كی ہے جس سے روس کے عزائم كا اندازہ ہوتا ہے۔

دوسری جانب روسی صدر كے ترجمان کا کہنا ہے کہ ماسکو اپنے طور پر کیف میں انسانی ہمدردی كے نام پر كوئی آپریشن نہیں كرے گا بلکہ ایسا آپریشن كسی عالمی فلاحی ادارے كے تحت ہی کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز یوکرین نے الزام عائد کیا تھا کہ روس نے اس کی سرحد کے قریب میزائل سسٹم، جنگی جہاز اور 45 ہزار فوجی جدید اسلحے کے ساتھ تعینات کر دیئے ہیں جس سے کیف کی سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں