حکومت کے ہاتھ سے وقت تیزی سے نکلتا جا رہا ہے امیر جماعت اسلامی

حکومت کو سیاسی جماعتوں کے مطالبات سے پریشان ہونے کے بجائے انھیں مثبت انداز میں لینا چاہیئے، امیر جماعت اسلامی

ہم چاہتے ہیں کہ کوئی ایسی چیز نہ پیدا ہوجائے جس کے نتیجے میں جمہوریت کا خاتمہ ہوجائے، سراج الحق. فوٹو؛ فائل

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہےکہ حکومت عمران خان کے لانگ مارچ کو روکنے کا خیال ذہن سے نکال دے اور انہیں سہولیات فراہم کرے اسی میں ان ان کی عزت ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ملاقات میں انہیں یہ پیغام دیا کہ ہماری یہ کوشش ملک و قوم اور جمہوریت کے لئے ہے نہ کہ کسی ایک سیاسی جماعت یا وزیراعظم نواز شریف کی محبت میں، انہیں بتایا کہ حکومت کی عزت اسی میں ہے کہ آزادی مارچ کو اسلام آباد جانے دیا جائے،انہیں سہولیات فراہم کی جائیں اور تحریک انصاف کے ساتھ ملک کر مارچ کا روٹس طے کر کے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مارچ خیریت سے اسلام آباد پہنچ سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے بھی کہا کہ وہ ہماری پیش کردہ تجاویز پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں۔


سراج الحق کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی، اعجاز الحق چوہدری اور عارف علوی سے بھی ملاقات ہوئی اور انہیں کہا کہ جماعت اسلامی تحریک انصاف کے دھاندلی کے خلاف تمام مطالبات کی حمایت کرتی ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہماری جدوجہد کے نتیجے میں جمہوریت کا خاتمہ نہ ہو اور تحریک انصاف کے جلوس کے نتیجے میں عوام کو مثبت میغام ملے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ یہ کسی ایک شخص یا سیاسی جماعت کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے، کل ہماری آزادی کا دن ہے، اچھا ہوتا کہ وزیراعظم، اپوزیشن لیڈر اور تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما 14 اگست کا دن سبز ہلالی پرچم کے سائے تلے متحد ہو کر مناتے لیکن ہماری بدقسمتی ہے کہ پاکستان میں عدل کی حکمرانی ہے اور نہ ہی وسائل کی منصفانہ تقسیم ، ہمارے ملک میں سیاست مفادات اور شخصیت کے گرد گھومتی ہے، سیاسی جماعتوں نے غریب آدمی کے مسائل کے حل پر توجہ نہیں دی۔ تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے کہ ایک مستحکم، جمہوری، خوشحال اور اسلامی پاکستان کی خاطر چند لمحوں کے لئے ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کر قومی سطح کے فیصلے کریں، مجھ سمیت ساری قوم اس لمحے کے انتظار میں ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قوم اور سیاسی جماعتیں حکومت سے ہی مطالبات کیا کرتی ہیں، حکومت کو سیاسی جماعتوں کے مطالبات سے پریشان ہونے کے بجائے انہیں مثبت انداز میں لینا چاہیئے، حکومت کے پاس اب بھی دینے کے لئے بہت کچھ ہے اور اس میں حکومت کا ہی فائدہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ 2013 میں شفاف انتخابات ہوئے لیکن خود مسلم لیگ(ن) کے امیدواروں نے 100 سے زائد مقامات پر دھاندلی کے خلاف درخواستیں دیں اور الیکشن کمیشن نے بھی اعتراف کیا کہ سندھ کے بعض حصوں میں شفاف انتخابات کو یقینی نہیں بنایا جا سکا، قبائلی علاقوں میں دھاندلی کے تو ہم خود چشم دید گواہ ہیں، یہ سب پیسوں کا کھیل ہے جس کے پاس پیسہ ہوتا ہے وہ انتخابات میں حصہ لے سکتا اور انتخابی مہم چلا سکتا ہے۔ ہمیں ایک ایسے نظام کی ضرورت ہے جس میں غریب کا بیٹا بھی قومی اسمبلی میں بیٹھ سکے اور وہ دن جلد ہی آئے گا۔۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ جس نے بھی طاقت کا استعمال کیا ہم اس کی مذمت کریں گے چاہے وہ حکومت ہو یا عمران خان کی تحریک انصاف،عران خان کئی ملاقاتوں میں اس بات کی یقین دہانی کرا چکے ہیں کہ ان کا مارچ پر امن ہو گا، قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا جائے گا اور تشدد کا راستہ نہیں اپنایا جائے گا، ہم صرف اسلام آباد جانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس اب بھی وقت ہے کہ وہ ہماری پیش کردہ تجاویز پر عمل کرے اور تحریک انصاف کو لانگ مارچ کرنے دے، ہم تمام لوگو ں کو اپنے مسائل مل بیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہیئں کیونکہ 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی ہے، یہ نہیں ہونا چاہیئے کہ ان کا یوم آزادی کسی اور انداز سے ہو اور ہمارا یوم آزادی ایک دوسرے انداز سے ہو۔ حکومت کے لئے یہی مشورہ ہے کہ اگر ان کے ذہن میں اس قسم کی کوئی بات ہے کہ وہ طاقت کے ذریعے لانگ مارچ کو روکے گی تو وہ اس کو ذہن سے نکال دے۔
Load Next Story