لاہورہائیکورٹ نے تحریک انصاف کو اسلام آباد میں غیر آئینی طریقے سے دھرنا دینے سے روک دیا

عدالت نے تحریک انصاف کوآزادی مارچ سے نہیں غیر آئینی طریقے سے دیئے جانےوالے دھرنے سے روکا ، وکیل تحریک انصاف


ویب ڈیسک August 13, 2014
لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے تحریک انصاف کے آزادی مارچ اور دھرنے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی، فوٹو: فائل

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد میں غیر آئینی طریقے سے دھرنے سے روکنے کا حکم دے دیا ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے تحریک انصاف کے آزادی مارچ اور دھرنے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی جس میں اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کا مارچ کسی بھی صورت میں ملکی سالمیت کو نقصان پہنچا سکتا ہے کیونکہ انہوں نے ڈپلومیٹک انکلیو کے قریب دھرنا دینا ہے جو ایک عالمی مسئلہ بن سکتا ہے جبکہ اسکے علاوہ لوگوں کی جان ومال کا تحفظ ضروری ہے۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم نے کئی مرتبہ تحریک انصاف سے رابطے کی کوشش کی اور انہیں مذاکرات کی پیش کش بھی کی تاہم تحریک انصاف کی جانب سے کسی بھی بات کو ماننے سے انکار کیا گیا اور وہ صرف وزیراعظم کے استعفیٰ کا موقف رکھتے ہیں جو کہ غیر آئینی ہے کیونکہ وزیراعظم ایک مینڈیٹ کے بعد منتخب ہوئے ہیں جس کے بعد تحریک انصاف کا مطالبہ غیر آئینی ہے۔

تحریک انصاف کے وکیل احمد اویس نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ آزادی مارچ پر امن ہوگا اور اس میں ایک پتہ بھی نہیں ٹوٹے گا کیونکہ تحریک انصاف اس سے قبل بھی دھرنا اور مارچ کرچکی ہے جس میں کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے فیصلہ سناتے ہوئے تحریک انصاف کو اسلام آباد میں غیر آئینی دھرنے سے روکنے کا حکم دیا ۔

دوسری جانب عدالت نے پنجاب بھر سے کنٹینرز ہٹانے کے اپنے حکم کوبھی برقرار رکھا اور پنجاب حکومت کی نظر ثانی کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے فریقین کو 15 اگست کیلئے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

عدالت کے فیصلے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت نے تحریک انصاف کو غیر آئینی دھرنے سے روکا ہے تاہم آزادی مارچ سے نہیں روکا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں