آئین کی حکمرانی اور جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دیں گے وزیراعظم کا یوم آزادی کی تقریب سے خطاب

اقوام متحدہ جیسا ادارہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کو نہ روک سکا تو اس ادارے پر سے قوموں کا اعتبار اٹھ جائے گا،وزیراعظم


ویب ڈیسک August 14, 2014
بہادر افواج نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے شمالی وزیرستان میں فیصلہ کن آپریشن کا آغاز کیا جو کامیابی سے جاری ہے،وزیراعظم،فوٹو:ایکسپریس نیوز

وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ یوم آزادی کے موقع پر ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ آئین کی حکمرانی،قانون کی پاسداری اور جمہوریت کے تسلسل پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جشن آزادی کی مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان،چیرمین جوائنٹس چیفس آف اسٹاف ،اسپیکر قومی اسمبلی، چیرمین سینیٹ،وفاقی وزرا،اپوزیشن لیڈر،سفارت کار،اعلیٰ سرکاری افسران اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ وزیراعظم نوازشریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں پاک فوج کے چاق وچوبند دستے نے شاندارپریڈ کا مظاہرہ کیا اور وزیراعظم کو سلامی پیش کی، وزیراعظم نے پریڈ کا معائنہ کیا جبکہ اس موقع پر پاک فضائیہ کی جانب سے شاندار فلائی پاس کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ تقریب میں فن کاروں نے اپنے فن کا بھی مظاہرہ کیا اور اس موقع پر اسلام آباد کی فضائیں ملی نغموں اور قومی ترانے سے گونج اٹھیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قائد اعظم کی قیادت میں آزادی کے لئے ہم نے کتنی قربانیاں دی ہیں،آج کا دن ہمیں اس آزادی کا تحفظ اور دفاع پاکستان کے لئے اپنی جانیں نچھاور کرنے والے شہیدوں کی بھی یاد دلاتا ہے اور صبح آزادی کی روشنی ان ہی شہیدوں کے خون سے منور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بہادر افواج نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے شمالی وزیرستان میں فیصلہ کن آپریشن کا آغاز کیا جو کامیابی سے جاری ہے، پوری قوم اس آپریشن میں جانیں قربان کرنے والے افسران و جوانوں کو سلام پیش کرتی ہے،یہ شہدا ہمارے محسن ہیں جنہوں نے ہمارے جان ومال اور ملک میں امن کے لئے اپنی زندگیاں نچھاور کیں جبکہ وہ غازی بھی خراج تحسین کے مستحق ہیں جو مشکل حالات میں قوم کی خاطر شجاعت کے جوہر دکھا رہے ہیں اس لیے ان کو خراج عقیدت کیلئے اس سال تقریبات آزادی کو ضرب عضب سے منسوب کیا گیا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہریوں اور افواج کے علاوہ ایف سی،رینجرز،پولیس،سکیورٹی ایجنسیز اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں کا لہو بھی اس جنگ کا حصہ ہے اور آج کے دن قوم کے یہ فرزند ہماری دعاؤں میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان والدین کے حوصلے اور جرات کو داد دیتے ہیں جو اپنے جوان شہیدوں کی میتیں ہمت اور جواں مردی سے وصول کرتے ہیں اور ان ماؤں کو سلام پیش کرتے ہیں جن کے پاؤں اپنے جگر گوشوں کو ملک کے مستقبل کے لئے بھیجتے وقت ایک لمحہ کے لئے بھی نہیں ڈگمگاتے جبکہ ان سہاگنوں کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جو اپنی زندگی کے محور اپنی آنکھوں کے سامنے اوجھل ہوئے دیکھتی ہیں اور ایک بھی حرف شکایت زبان پر نہیں لاتیں۔

وزیراعظم نوازشریف کاکہنا تھا کہ اس موقع پر یقین دلاتا ہوں کہ قوم اپنے شہیدوں اور غازیوں کی قربانیوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور اپنی ذمہ داریوں کا احساس بھی رکھتی ہے جبکہ میں یہ بھی یقین دلاتا ہوں کہ ہم انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے،وطن کے امن کی خاطر شمالی وزیرستان کے لاکھوں افراد کو گھر چھوڑنا پڑے، قوم ان کی اس قربانی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے کیونکہ ہمارے سکھ کیلئے دکھ اٹھانے والے یہ افراد ہمارے محسن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرین کی بحالی اور ان کی جلد دوبارہ گھروں کو واپسی کا عزم رکھتی ہے جس کا فوری آغاز ان علاقوں میں سکیورٹی کی صورتحال بہتر ہوتی ہی کردیا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ متاثرین کی بحالی کے لئے وفاقی حکومت تمام درکار وسائل مہیا کرے گی اور کسی بھی صورت میں ان لوگوں کو بے گھر اور بے آسرا نہیں رہنے دیں گے، آزادی کے تحفظ کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان زندگی کے ہر شعبے میں تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن ہو، یہاں ڈیم ،کارخانے،بندرگاہیں،توانائی کے منصوبے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں تاکہ ملک خوشحالی اور ترقی سے جگمگائے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس 68 برس میں ہم اپنی توجہ اس مشن پر مرکوز نہ رکھ سکے لیکن اس موقع پر ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ آئین کی حکمرانی،قانون کی پاسداری اور جمہوریت کے تسلسل پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے،ہم اندرون ملک بھی امن کے لئے جدوجہد کررہے ہیں ہم اپنی سرحدوں پر بھی پائیدار امن چاہتے ہیں اور دنیا کے ساتھ باہمی احترام پر اچھے تعلقات کے بھی خواہش مند ہیں۔

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار ماحول میں تعلقات کو فروغ دینا ہماری خارجہ پالیسی کا نکتہ ہے، ہم مسئلہ کشمیر کا سنجیدگی کے ساتھ پر امن حل چاہتے ہیں تاکہ کشیدگی کو کم کیا جاسکے اور پاکستان، بھارت اپنے تعلقات میں نئی راہیں تلاش کرسکیں، ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں تاکہ خطے میں ترقی ہو اور ہماری امن کی یہ خواہش مذہب کے رہنما اصولوں کے عین مطابق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہماری رگوں میں لہو کی طرح دوڑتا ہے اور ہماری زندگی کا مظہر ہے، قوم کو اپنی مسلح افواج کی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے اور قوم یقین رکھتی ہے کہ ہماری افواج تمام چیلنجز سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔

فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فلسطین میں غزہ کے نہتے شہریوں پر اسرائیلی مظالم کسی المیے سے کم نہیں، شہری بستیوں پر بمباری، معصوموں کا قتل عالمی برادری اور انسانی ضمیر کے لئے لمحہ فکریہ ہے جس کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہذب دنیا پر لازم ہے کہ وہ اسرائیلی مظالم کا نوٹس لے اگر اقوام متحدہ جیسے ادارے اسرائیل کی جارحیت کا راستہ نہ روک سکے تو ان اداروں پر سے قوموں کا اعتبار اٹھ جائے گا اور دنیا غیر محفوظ ہوجائے گی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر شاندار پریڈ پر مسلح افواج اور فضائی فلائی پاس پر پاک فضائیہ کو مبارکباد بھی پیش کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں