’پنجاب پراپرٹی آنرشپ آرڈیننس رہ گیا تو جاتی امرا بھی آدھے گھنٹے میں خالی کرالیا جائےگا‘

لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کو پنجاب پراپرٹی آنرشپ آرڈیننس پر عملدرآمد سے روک دیا


ویب ڈیسک December 22, 2025

لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کو پنجاب پراپرٹی آنرشپ آرڈیننس پر عملدرآمد سے روک دیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں پنجاب پراپرٹی آنر شپ آرڈیننس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے عابدہ پروین سمیت  سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔

عدالت نے پنجاب پراپرٹی آنرشپ آرڈیننس پر عملدرآمد روک دیا، عدالت نے تمام درخواستوں پر  اعتراضات دور کر کے فل بینچ بنانے کی سفارش کردی، عدالت نے پراپرٹی آنر شپ آرڈیننس کے تحت دیے گیے قبضوں کو واپس کردیا۔

عدالتی حکم پر چیف سیکرٹری پنجاب عدالت کے روبرو پیش ہوئے، چیف جسٹس عالیہ نیلم  نے ریمارکس دیے کہ حکومت کو بتائیے کہ یہ قانون رہ گیا تو جاتی امرا بھی آدھے گھنٹے میں نکل جائے گا۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار  کیا کہ آپ بتائیے ایڈووکیٹ جنرل آئے کیوں نہیں آئے، سرکاری وکیل  نے جواب دیا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بیمار ہیں اس لیے نہیں آئے، چیف جسٹس عالیہ نیلم  نے ریمارکس دیے کہ میں بھی بیمار ہوں، مجھے بیڈ ریسٹ کہا گیا ہے مگر یہاں بیٹھی ہوں۔

چیف جسٹس  کہا کہ چیف سیکریٹری صاحب لگتا ہے آپ نے یہ قانون نہیں پڑھا؟ لگتا ہے کہ کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ انہیں تمام اختیارات دے دیے جائیں، یہ قانون بنا کیوں ہے؟ اس کا مقصد کیا ہے؟

عدالت  نے سوال کیا کہ معاملہ سول کورٹ میں زیر سماعت ہو تو  ریونیو آفیسر کیسے قبضہ دلا سکتا ہے ؟

چیف جسٹس عالیہ نیلم  نے ریمارکس دیے کہ آپ نے سول سیٹ اپ، سول رائٹس کو ختم کردیا، آپ نے عدالتی سپرمیسی کو ختم کردیا ہے ، آپ کا بس چلتا تو آئین کو بھی معطل کر دیتے، اگر ڈی سی آپ کے گھر کا قبضہ کسی اور کو  دے دے تو آپ کے پاس اپیل کا کوئی حق نہیں ہوگا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ  آپ کا قانون یہ کہتا ہے کہ ہائیکورٹ معاملے پر اسٹے بھی نہیں کرسکتا، موبائل پر آپ فون کرتے ہیں  اور کہتے آجاؤ ورنہ تمہارا قبضہ چلا گیا، آپ یہاں کھڑے ہیں اور آپ کا گھر جا رہا ہوگا ؟

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے مزید کہا کہ  قانون کے مطابق جس نے شکایت کردی وہی درخواست گزار ہوگا ، کیا یہاں جعلی  رجسٹریاں، جعلی دستاویزات نہیں بنتی؟

مقبول خبریں