انقرہ کے قریب طیارہ حادثہ، لیبیا کے آرمی چیف اور اعلیٰ عسکری حکام جاں بحق

طیارے نے انقرہ کے جنوب میں واقع حایمانا کے قریب ایمرجنسی لینڈنگ کا سگنل بھیجا تھا


ویب ڈیسک December 24, 2025

ANKARA, TURKEY:

لیبیا کے وزیراعظم عبدالحمید دبیبہ نے تصدیق کی ہے کہ ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ کے قریب طیارہ حادثے میں لیبیا کے آرمی چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل محمد علی الحداد سمیت کئی اعلیٰ عسکری حکام جاں بحق ہو گئے ہیں۔

وزیراعظم عبدالحمید دبیبہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ انہیں یہ افسوسناک خبر انتہائی دکھ اور صدمے کے ساتھ موصول ہوئی۔

انہوں نے تصدیق کی کہ حادثے میں آرمی چیف محمد علی الحداد اور ان کے وفد کے ارکان جان کی بازی ہار گئے۔

وزیراعظم کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں بری افواج کے چیف آف اسٹاف، ملٹری مینوفیکچرنگ اتھارٹی کے سربراہ، آرمی چیف کے مشیر اور میڈیا آفس کے فوٹوگرافر بھی شامل ہیں۔

عبدالحمید دبیبہ نے بتایا کہ یہ حادثہ ترکیہ کے سرکاری دورے کے بعد واپسی کے دوران پیش آیا، تاہم انہوں نے حادثے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

انہوں نے اس واقعے کو ملک اور مسلح افواج کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ لیبیا نے ایسے افراد کھو دیے ہیں جنہوں نے خلوص، نظم و ضبط اور قومی جذبے کے ساتھ ملک کی خدمت کی۔ وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ، فوجی ساتھیوں اور لیبیا کے عوام سے تعزیت کا اظہار کیا۔

دوسری جانب ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے بتایا کہ لیبیا جانے والا نجی طیارہ جس میں لیبیا کے آرمی چیف سوار تھے انقرہ کے ضلع حایمانا میں گر کر تباہ ہو گیا ہے اور اس کا ملبہ مل گیا ہے۔

ترک وزیر داخلہ کے مطابق فالکن 50 طرز کا بزنس جیٹ، جس کا ٹیل نمبر 9H-DFJ تھا، انقرہ کے ایسن بوغا ایئرپورٹ سے مقامی وقت کے مطابق رات 8 بج کر 10 منٹ پر طرابلس کے لیے روانہ ہوا۔

پرواز کے تقریباً 42 منٹ بعد رات 8 بج کر 52 منٹ پر طیارے کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا۔

علی یرلیکایا نے بتایا کہ طیارے نے انقرہ کے جنوب میں واقع حایمانا کے قریب ایمرجنسی لینڈنگ کا سگنل بھیجا تھا تاہم ابتدائی ایمرجنسی سگنل کے بعد طیارے سے مزید کوئی رابطہ قائم نہ ہو سکا۔

ترک حکام کے مطابق طیارے میں مجموعی طور پر پانچ افراد سوار تھے جن میں لیبیا کے آرمی چیف محمد علی الحداد بھی شامل تھے۔

ترک نشریاتی ادارے کے مطابق انقرہ کے فضائی حدود میں ایک نجی طیارے سے ریڈیو رابطہ منقطع ہوا جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا تھا کہ اس میں لیبیا کے آرمی چیف موجود ہیں۔

فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق احتیاطی تدابیر کے طور پر ایسن بوغا ایئرپورٹ پر کئی پروازوں کا رخ بھی موڑ دیا گیا۔

اس سے قبل ترکیہ کی وزارت دفاع نے اعلان کیا تھا کہ لیبیا کے چیف آف اسٹاف سرکاری دورے پر انقرہ میں موجود تھے، جہاں انہوں نے اپنے ترک ہم منصب اور دیگر اعلیٰ عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان جاری عسکری اور سیکیورٹی تعاون کا حصہ تھا۔

مقبول خبریں