وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دارالحکومت کے ریڈ زون کی سیکیورٹی کی ذمہ داری لیتا ہوں اور کوئی ابہام میں نہ رہے اگر ریڈزون کی سیکیورٹی میں خلل ڈالا گیا تو قانون سختی سے حرکت میں آئے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ آئین و قانون کے مطابق اگر کوئی اسلام آباد میں جلسہ کرنا چاہتا ہے تو اس کی اجازت ہے، تحریک انصاف کی جانب سے جلسے کی درخواست انتظامیہ کو موصول ہوگئی جلد اجازت دے دی جائے گی جبکہ عوامی تحریک نے بھی جلسے کے لئے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ زون کی سیکیورٹٰی ڈبل نہیں بلکہ ٹرپل کردی گئی ہے، اگر کوئی احتجاج یا حکومت کے خلاف دھرنا دینا چاہتا ہے تو خوش آمدید کہیں گے تاہم قانون کے ساتھ کھیلنے کی کوشش کی گئی تو سختی سے نمٹیں گے۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ صرف ریڈ زون کی نہیں بلکہ لانگ مارچ کے شرکا کی سیکیورٹی بھی عزیز ہے جس کے لئے دوسری جانب سے بھی تعاون کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سول سوسائٹی، میڈیا، سیکیورٹی ایجنسیز اورعدلیہ متحرک ہے اگر کوئی قانون توڑنے کے حوالے سے حکومتی ایکشن پر ابہام کا شکار ہے تو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ قانون توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا۔
چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مارچ متعین کردہ جگہ پر کل پہنچ جائیں گے، حکومت کو سیاسی سرگرمیوں سے متعلق کوئی اعتراض نہیں تاہم اسلام آباد کی حدود میں کسی قسم کا اسلحہ لانے کی اجازت نہیں ہوگی، توقع کرتا ہوں لانگ مارچ کے شرکا اسلام آباد آکر متعین کردہ جگہ پر بیٹھ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں 10 لاکھ افراد کا بندوبست کیا گیا ہے،لانگ مارچ کرنے والے چاہتے تھے کہ اسلام آباد کی زندگی مفلوج کردی جائے تاہم پاکستان کو دنیا بھر میں تماشا بننے نہیں دیں گے، کل جڑواں شہروں کے راستے کھول دیئے جائیں گے، عوام سے مشکلات برداشت کرنے پر معذرت خواہ ہوں۔