عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ انقلاب مارچ کامیابی سے اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے اور اس پر حکومت سے کوئی معاہدہ یا ڈیل نہیں ہوگی۔
کھاریاں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ انقلاب مارچ کو روکنے کے لئے حکومت نے بہت ظلم ڈھائے جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، شہباز شریف کے حکم پر پولیس اہلکاروں نے گولیاں چلائیں لیکن مارچ اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے اور کارکن پر امن انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن واقعے میں ہمارے 40 سے 50 کارکن شہید ہوئے لیکن عوام کو 14 ہلاکتوں کا بتایا گیا، 30 سے 40 لاشیں پولیس والے گاڑیوں میں ڈال لے کر لے گئے اور ان کے لواحقین کو معاملہ دبانے کے لئے ڈرایا دھمکایا گیا۔
طاہر االقادری نے کہا کہ میرے خلاف بغاوت، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی سمیت کئی مقدمات درج کئے گئے حالانکہ مجھ پر منی لانڈرنگ کا الزام لگانے والے خود منی لانڈرنگ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب مارچ کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے کہ یہ آئینی ہے یا نہیں تو میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا نہتے لوگوں پر گولیاں چلانا آئینی تھا، واقعے کی ایف آئی آر درج نہ ہونا کس قانون میں لکھا ہے اور پھر بعد میں عوام کو دھوکہ دینے لئے تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی جس کے 2 ارکان نے تحقیقاتی رپورٹ پر دستخط ہی نہیں کئے۔
عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ انقلاب شہدا کے خون کا قصاص مانگتا ہے لیکن ہم اپنے ہاتھ سے نہیں بلکہ عدالتوں کے ذریعے قصاص چاہتے ہیں اور ہر ایک کے لئے قانون کو برابر دیکھنا چاہتے ہیں۔