نوابشاہ پولیس طلبہ پر ٹوٹ پڑی ایک درجن زخمی 20 گرفتار

ٹیسٹ کی تیاری میں مصروف طلبہ لائبریری سے نکالنے پر مشتعل، پی ایم سی چوک پر دھرنا، ٹریفک معطل، انتطامیہ کیخلاف نعرے


Nama Nigar August 16, 2014
ٹیسٹ کی تیاری میں مصروف طلبہ لائبریری سے نکالنے پر مشتعل، پی ایم سی چوک پر دھرنا، ٹریفک معطل، انتطامیہ کیخلاف نعرے فوٹو: فائل

ضلع انتظامیہ نے ایچ ایم خوجہ لائبریری میں پبلک سروس کمیشن اور انٹری ٹیسٹ کی تیاری کرنیوالے طلبہ کو زبردستی نکال باہر کیا، طلبہ کا انتظامیہ کے خلاف احتجاج، پولیس کے لاٹھی چارج سے ایک درجن طلبہ زخمی، 20 گرفتار کر لیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق ایچ ایم خوجہ لائبریری میں سندھ پبلک سروس کمیشن اور میڈیکل کالجز و انجینئرنگ یونیورسٹیز میں داخلوں کے لیے انٹری ٹیسٹ کی تیاری کرنے والے طلبہ کو انتطامیہ کے حکم پر لائبریری سے زبردستی باہر نکال دیا گیا۔ جس کے خلاف پی ایم سی چوک پر طلبا نے احتجاج کیا اور دھرنا دے کر ٹریفک معطل کر دی، مظاہرین نے نعرے بھی لگائے۔ اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی اور طلباکو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج شروع کر دیا ۔ اہلکار طلبہ کو بالوں سے پکڑ کر موبائلوں میں پھینکتے رہے۔

لاٹھی چارج اور تشدد سے ایک درجن طلبہ زخمی ہو گئے۔ جبکہ 20 سے زائد طلبہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ احتجاج کرنے والے طلبہ ظہر جمالی، غلام ربانی اور شاہ زیب پٹھان نے میڈیا کو بتایا کہ وہ لائبریری میں انٹری ٹیسٹ اور پبلک سروس کمیشن کے امتحانات کی تیاری کرنے آتے ہیں مگر آج ہمیں زبردستی باہر نکال دیا گیا اور جب اس اقدام کے خلاف پر امن احتجاج کیا تو پولیس نے ہمیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور لاٹھی چارج کر کے 20 سے زائد طلبہ کو زخمی کردیا جبکہ 20 کے قریب ہی طلباء کو گرفتار کر لیا گیا۔

انھوں نے طلباء پر لاٹھی چارج کرنے والے پولیس اہلکاروں کو برطرف جبکہ گرفتار طلباء کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب رابطہ کرنے پر ایس ایچ او اے سیکشن نثار عالم ابڑو نے بتایا کہ پکڑے گئے طلبہ کو رہا کر دیا گیا ہے اور پولیس نے ان پر کوئی تشدد نہیں کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں