اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم

عدنان اعوان نے 4 مسلح افراد کے ہمراہ میری ورکشاپ اور اس سے متصل گھر میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کی، درخواست گزار

فراڈ میں ملوث ڈپٹی پروٹوکول افسر اور دیگر کو جیل بھیج دیا گیا، تحقیقات مکمل کرکے چالان پیش کرنے کی ہدایت، قتل کے ملزم کوجیل بھیجنے کا حکم۔ فوٹو: فائل

سیشن عدالت نے مقامی ورکشاپ اور اس سے متصل مکان میں توڑ پھوڑ، لوٹ مار اور خواتین سے بدتمیزی کرنے کے الزام میں جمشید کوارٹر کے اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی ندیم احمد خان نے محمد مبین کی درخواست پر مدعی کے بیان کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر عدنان اعوان سمیت دیگر کے خلاف تھانہ جولجر بازار کے ایس ایچ او کومقدمہ درج کرنے کیلیے احکام جاری کیے ہیں، قبل ازیں درخواست گزار نے وکیل ناصر احمد ایڈووکیٹ کے زریعے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 22/A کے تحت دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ 5 اگست کو شام پانچ بجے اچانک اسسٹنٹ کمشنر عدنان اعوان 4 مسلح افراد کے ہمراہ سولجر بازار کے علاقے میں واقع ورکشاب میں داخل ہوئے اور توڑ پھوڑ کرتے ہوئے قیمتی سامان اور 15 ہزار روپے نقدی لوٹ لی اور ورکشاپ سے متصل اس کے مکان میں داخل ہوکر گھریلو قیمتی سامان اور خواتین سے بھی بدتمیزی کی اور قتل کی دھمکی دیکر فرار ہوگئے تھے۔


واقعے کی فوری طور پر تھانہ سولجر بازار کو دی لیکن پولیس نے کوئی کارروائی کرنے سے انکار کردیا تھا، درخواست میں مذکورہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی تھی، علاوہ ازیںجوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نور محمد کلمتی نے فاران آفس میں جعلسازی فراڈ کے مقدمے میں ملوث ڈپٹی پروٹوکول افسر ریحان ناصر صدیقی، اسسٹنٹ پروٹوکول افسر سید اعجاز رضا زیدی، ایجنٹ سلمان علی، نائب قاصد سلیم اختر کو 14 یوم کیلیے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور تحقیقات مکمل کرنے اور مقدمے کا چالان پیش کرنے کا حکم دیا ، ملزمان پر الزام ہے کہ انھوں نے آپس کی ملی بھگت سے شہریوں کے جعلی دستاویزات کی تصدیق کرنے کے عوض بھاری رقم وصول کرتے تھے۔

ملزمان طویل عرصے سے اس غیر قانونی جعلسازی فراڈ کے کام میں ملوث تھے، ملزمان کے خلاف متعدد درخواست گزاروں کے علاوہ بیرون ملک میں پاکستانی ہائی کمیشن میں بھی اس سلسلے میں اپنی شکایتیں وزارت خارجہ کو بھجوائی تھی جس کے بعد حکومت نے ایف آئی اے کو اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا۔

ملزم سلمان علی کی فارن آفس سے متصل دکان ہے اور یہ دستاویزات تصدیق کرانے کے عوض بھاری رقم وصول کرکے ان ملزمان کی توسط سے بیرون ملک بھجواتا تھا، دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج جاوید عالم نے قتل اقدام قتل اور اسلحہ و دستی بم رکھنے کے الزام میں گرفتار ملزم پرویز اقبال کو20 اگست تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور مقدمات کے چالان طلب کرلیے ہیں، استغاثہ کے مطابق پولیس نے ملزم کو مقابلے کے بعد گرفتار کرکے اس کے قبضے سے اسلحہ اور دستی بم برآمد کیے تھے، جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے دوران ملزم نے آرام باغ کے علاقے میں مذہبی تنظیم کے دو کارکنوں کامران اور زبیر کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔
Load Next Story