حکومت نے عمران سے مذاکرات کیلئے سراج الحق اور خورشید شاہ کو اختیار دیدیا

طاہر القادری سے مذاکرات کیلیے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو مکمل مینڈیٹ دیا گیا ہے

وزیر اعظم نے تحریک انصاف سے ان کے مطالبات پر بات چیت کرنے کیلیے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی قائم کرنے کا گرین سگنل دیدیا ہے۔ فوٹو: فائل

SUKKUR:
پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے آزادی اور انقلابی مارچ اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوتے ہی سیاسی اور مذاکراتی رابطہ کار انتہائی متحرک ہوگئے ہیں اور سیاسی ہلچل کو قابو میں لانے کے لیے مذاکراتی عمل شروع کر نے کے لیے رابطوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

باخبر ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، وفاقی وزرا چوہدری نثار علی خان ،خواجہ سعد رفیق اور اسحاق ڈار نے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ، مولانا فضل الرحمن، محمود خان اچکزئی، ایم کیو ایم کی قیادت اور دیگر اہم سیاسی رہنماؤں سے رابطے کیے ہیں، وفاقی حکومت نے اپنی سیاسی پالیسی کو تبدیل کرتے ہوئے تحریک انصاف اور عوامی تحریک سے الگ الگ مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے۔


تحریک انصاف کی قیادت سے بات چیت کے لیے سراج الحق اور خورشید شاہ جبکہ طاہر القادری سے مذاکرات کیلیے ایم کیو ایم کی قیادت کو مکمل مینڈیٹ دیتے ہوئے سیاسی رابطہ کار نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا یہ پیغام پہنچایا ہے کہ وہ طاہر القادری کا معاملہ حل کرنے کیلیے اپنا بھرپور کردار ادا کری، وزیر اعظم نے تحریک انصاف سے ان کے مطالبات پر بات چیت کرنے کیلیے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی قائم کرنے کا گرین سگنل دیدیا ہے۔

اس کمیٹی میں سید خورشید احمد شاہ ،اعتزاز احسن ،سینیٹر رضا ربانی ،جمعیت علمائے اسلام (ف)اور ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کو شامل کیا جائے گا ،اس پارلیمانی کمیٹی کے ارکان کے نام مشاورت کے بعد جلد فائنل کرلیے جائیں گے۔
Load Next Story