نوازشریف نے استعفیٰ نہ دیا تو اسلام آباد میں وہ ہوگا کہ لوگ تحریر اسکوائر بھول جائیں گے عمران خان

(ن) لیگ سمیت تمام جماعتوں کیلئے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں لیکن وزیراعظم کے استعفیٰ سے کم پر بات نہیں ہوگی،چیرمین


ویب ڈیسک August 16, 2014
چوہدری نثار جمہوریت کیلئے بادشاہت کی وفاداری چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہوجائیں، عمران خان، فوٹو: ایکسپریس نیوز

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے وزیراعظم نوازشریف کے استعفیٰ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اگر انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا تو اسلام آباد میں ہو گا کہ لوگ تحریر اسکوائر بھول جائیں گے۔

اسلام آباد کے سرینا چوک پر دھرنے میں ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں عوام کا ایسا جذبہ نہیں دیکھا جو آج دیکھ رہا ہوں، آج کا دن فیصلے کا دن ہے کیونکہ آج سہ پہر 3 بجے فائنل میچ ہوگا اور اب عوام کے اس سمندر کو کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سمیت تمام جماعتوں کیلئے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں لیکن نواز شریف کے استعفیٰ سے کم پر بات نہیں ہوگی کیونکہ ہم نوازشریف کا استعفیٰ لینے یہاں آئے ہیں، جب تک وہ استعفیٰ نہیں دیتے اسلام آباد میں ہی موجود رہیں گے اور یہاں وہ ہوگا کہ لوگ تحریر اسکوائر کو بھول جائیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو بھی سڑکوں پر آزاد کرایا اور افتخار چوہدری کو عوام نے اس لیے مینڈیٹ دیا کہ وہ ایک عدلیہ کی نگرانی میں شفاف الیکشن کرائیں لیکن انہوں نے پوری قوم سے دھوکا کیا۔ ان کا کہنا تھا ہمارے ملک میں انصاف نہ دینے کا قانون بنا ہوا ہے،شہبازشریف نے پانچ سال حکم امتناع پر حکومت کی تھی۔ عمران خان نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات منوانے کے لیے اسمبلی سے استعفیٰ دینے اور ریڈ زون میں جانے تک ہر کام کرسکتے ہیں۔ دہشت گردوں کے حملے سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ موت کا ایک وقت مقرر ہے اور وہ اسی وقت آئے گی اور اگر یہاں موت آجائے تو ملک کی حقیقی آزادی کیلئے لڑتے ہوئے مرنا پسند کروں گا۔

اس سے قبل اسلام آباد میں سرینا چوک پر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نوازشریف سے پیار سے کہہ رہا ہوں کہ وہ استعفیٰ دے دیں،انہوں نے تین باریاں لے کر بہت پیسہ بنایا ہے اور اب وہ یاد رکھیں کہ میں فاسٹ بولر رہا ہوں اور فاسٹ بولر کا صبر زیادہ نہیں ہوتا، اگر وزیراعظم نے استعفیٰ نہ دیا تو عوام کا سمندر ریڈزون سے ہوتا ہوا پارلیمنٹ ہاؤس اور وزیراعظم ہاؤس بھی پہنچ سکتا ہے کیونکہ میں نے تحریک انصاف کے جنون کو کنٹرول کیا ہوا ہے اور جنون کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کی وزارت عظمیٰ غیر قانونی و غیر آئینی ہے جبکہ یہ بات چوہدری نثار بھی جانتے ہیں کہ الیکشن شفاف نہیں ہوئے اس لیے بحیثیت دوست ان سے کہتا ہوں کہ جمہوریت کا ساتھ دینے کیلئے تحریک انصاف میں شامل ہوجائیں اور بادشاہت کی وفاداری چھوڑ دیں۔ ان کہنا تھا کہ ظلم کے سامنے سر جھکانا بھی شرک ہے،ظلم اور ناانصافی کو دیکھ کر اس کا مقابلہ کرنا ہمارا فرض ہے اگر قوم میں ضمیر ہے اور وہ ظلم کے نظام کا خاتمہ چاہتی ہے تو اسلام آباد پہنچے اور فرعونوں کا مقابلہ کرے ورنہ تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں اپنے کارکنوں کی وجہ سے آرام کرنے گیا کیونکہ کارکنوں کو مزید امتحان میں نہیں ڈال سکتا لیکن اب میں ہر وقت کارکنوں کے ساتھ رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میری ٹریننگ کھیل کے میدانوں میں ہوئی ہے میرے لیے 40 گھنٹے جاگنا اور بارش میں کھڑے رہنا کوئی بڑی بات نہیں لیکن ان ایوانوں میں بیٹھے بادشاہوں کیلئے یہ مشکل کام ہے جبکہ یہ بارش اللہ کی طرف سے ہمارے لیے امتحان ہے اور ہم اس کی آزمائش پر پورا اتریں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی اور ملک میں ایسا جذبہ اور جنون نہیں دیکھا، ایسا جنون جس قوم میں ہو اسے قرضے لینے اور بھیک مانگنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، یہ قوم ہمیشہ طاقتور تھی لیکن بدقسمتی سے حکمران بزدل،کمزور اور بے ایمان تھے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو مبارکباد دیتا ہوں کہ آزادی مارچ نے پہلی وکٹ گرادی ہے اور عدالت کا فیصلہ آگیا ہے، اب چھوٹے بادشاہ کے خلاف مقدمہ درج ہونے والا ہے جس پر کارکنوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ان کاکہنا تھا کہ ہمیں لگتا ہے کہ اب چھوٹے میاں کو بہت جلد جیل کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ الیکشن کی دھاندلی سامنے آنے پر بڑے میاں کا مستقبل بھی اندھیرے میں نظر آرہا ہے۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان شرم کریں یہ لوگ میری ڈیل کی باتوں کا پروپیگنڈا کررہے ہیں جبکہ عوام بتائیں کیا میری کوئی قیمت لگائی جاسکتی ہے،نوازشریف مجھے کیا دے سکتے ہیں جبکہ نوازشریف کا دوسرا نام ہی ضمیروں کا سوداگر ہے یہ لوگوں کے ضمیروں کا سودا کرتے ہیں کیونکہ نوازشریف بزنس مین ہیں اس لیے ہر انسان کی قیمت لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے قوم کو بہت دھوکے دیئے اب نوازشریف کو پیسے لے کر بچایا نہیں جاسکتا اب ان کا وقت آگیا ہے انہیں پویلین جانا ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں کسی کا خوف نہیں اور نہ ہی ہماری کوئی قیمت ہے ہم صرف اللہ کی مدد مانگتے ہیں اور اسی کے ذریعے نیا پاکستان بنائیں گے اب نوجوانوں کو امریکی سفارتخانوں کے سامنے ویزوں کے لیے دھکے نہیں کھانے پڑیں گے،نوکریوں کیلئے بیرون ملک بھی نہیں جانا پڑے گا کیونکہ ہم اسی پاکستان کو ٹھیک کریں اور یہیں سے پیسہ اکٹھا کرکے دکھائیں گے،اپنا خرچہ اپنے ملک سے پیسہ اکٹھا کرکے چلائیں گے اور قرضے لے کر کسی کی غلام نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قوم چاہتی ہے کہ وہ اس کو ٹیکس دے جو اس کا پیسہ غریب لوگوں پر خرچ کرے نہ کہ اپنے گھروں اور محلے پر خرچ کرے۔ ان کا کہنا تھا مجھے اپنے گرد عوام کا سمندر نظر آرہا ہے میں نے اتنی عوام کبھی نہیں دیکھی، شہر کے شہر باہر نکل آئے ہیں اور یہ قوم فیصلہ کرچکی ہے کہ اب کی باری ہماری ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ وزیراعظم بن کر کبھی جھوٹ نہیں بولوں گا،جھوٹے وعدے نہیں کروں گا،کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گا اور جو قوم کے لیے کرسکا کرکے دکھاؤں گا۔

چیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم پاکستان کو فلاحی ریاست بنائیں گے، ہمیں خیبرپختونخوا میں پہلی بار حکومت ملی جہاں ایک سال میں کیے کام کیے جس میں سب سے بڑا کام پولیس کو غیر سیاسی اور غیر جانبدار کیا کیونکہ اس ملک میں سب سے زیادہ ظلم پولیس کا ہے اور تھانے کی سیاست لوگوں کو غلام بنادیتی ہے، اب آنے والے دنوں میں لوگ تھانوں سے نہیں ڈریں گے اور پولیس گلو بٹوں کو بھی نہیں پالے گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران بتائیں کہ بجلی کہاں چلی جاتی ہےاور لوڈشیڈنگ کیوں بڑھ رہی ہے، یہ لوگ بجلی چوری میں پیسہ بنا رہے، جب ہم احتساب کریں گے تو بڑے بڑے ڈاکوؤں کو پکڑا جائے گا کیونکہ چوروں نے پیسہ بنانے کے لیے حکمرانوں نے ملک کو اندھیروں میں ڈال دیا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو کرکٹ کھیلنا کا بہت شوق تھا لیکن انہوں نے تب تک کرکٹ نہیں کھیلی جب تک اپنے امپائر کھڑے نہیں کرلیے جبکہ نوازشریف کی یہ بری عادت اب تک نہیں گئی انہوں نے الیکشن بھی لڑا تو اپنے امپائروں کے ذریعے لڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب قوم فیصلہ کرچکی ہے اب ان لوگوں کو جانا ہوگا اور نوازشریف جب تک استعفیٰ نہیں دیتے ہم ان کو نہیں چھوڑیں گے اور جب تک ملک میں حقیقی آزادی حاصل نہیں کرتے یہاں سے نہیں جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں