ٹماٹر انڈے سمیت 14 اشیا گزشتہ ہفتے مہنگی ہوگئیں
مرغی، دال مونگ، پیاز، دال چنا، ایل پی جی، ٹوٹا چاول ودیگر 3 اشیا کے نرخ کم
ملک میں گزشتہ ہفتے افراط زر کی شرح ہفتہ وار بنیادوں پر معمولی کم ہوگئی۔
پاکستان بیوروشماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق 14 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ہفتہ وار افراط زر کی شرح میں 0.02 فیصد کمی ہوئی تاہم سالانہ بنیادوں پر قیمتوں میں 6.24 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، اس دوران 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 9 اشیا کے نرخ میں کمی اور 30 اشیا کے دام برقرار ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے ٹماٹر، انڈے، لہسن، دال ماش، چینی، گائے کا ہڈی والا گوشت، آٹا، گڑ، سرخ مرچ پسی ہوئی (کھلی)، گندم، آلو، سادہ بریڈ، خشک دودھ اور اری 6 چاول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، اس کے علاوہ زندہ مرغی، دال مونگ، پیاز، دال چنا، ایل پی جی، باسمتی ٹوٹا چاول، ویجیٹیبل گھی اور دال مسور کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔
اعدادوشمار کے مطابق 14 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے میں 8 ہزار تک کمانے والوں کے لیے 0.06 فیصد، 12 ہزار تک کمانے والوں کے لیے 0.03 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ 18 ہزار تک ماہانہ کمانے والوں کیلیے اشیا کی قیمتیں بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رہیں تاہم 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والوں کے لیے مہنگائی کی شرح میں 0.03 فیصد اور 35 ہزار روپے سے زائد ماہانہ کمانے والوں کیلیے افراط زر کی شرح میں 0.06 فیصد کمی ہوئی۔
پاکستان بیوروشماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق 14 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ہفتہ وار افراط زر کی شرح میں 0.02 فیصد کمی ہوئی تاہم سالانہ بنیادوں پر قیمتوں میں 6.24 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، اس دوران 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 9 اشیا کے نرخ میں کمی اور 30 اشیا کے دام برقرار ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے ٹماٹر، انڈے، لہسن، دال ماش، چینی، گائے کا ہڈی والا گوشت، آٹا، گڑ، سرخ مرچ پسی ہوئی (کھلی)، گندم، آلو، سادہ بریڈ، خشک دودھ اور اری 6 چاول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، اس کے علاوہ زندہ مرغی، دال مونگ، پیاز، دال چنا، ایل پی جی، باسمتی ٹوٹا چاول، ویجیٹیبل گھی اور دال مسور کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔
اعدادوشمار کے مطابق 14 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے میں 8 ہزار تک کمانے والوں کے لیے 0.06 فیصد، 12 ہزار تک کمانے والوں کے لیے 0.03 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ 18 ہزار تک ماہانہ کمانے والوں کیلیے اشیا کی قیمتیں بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رہیں تاہم 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والوں کے لیے مہنگائی کی شرح میں 0.03 فیصد اور 35 ہزار روپے سے زائد ماہانہ کمانے والوں کیلیے افراط زر کی شرح میں 0.06 فیصد کمی ہوئی۔