عراق میں داعش کے جنگجوؤں نے 100 یزیدیوں کو قتل کر دیا

2 ہفتوں میں 700 افراد مار ڈالے، اقلیت کے افراد کو سنجار کے گاؤں کوچ میں ہلاک کیا گیا، باغی خواتین اوربچوں کو اغوا۔۔۔


News Agencies/AFP August 17, 2014
داعش تنظیم کے باغیوں کے خلاف بغداد حکومت سے بھرپور تعاون کیا جائے گا، جرمن وزیرخارجہ فوٹو: فائل

عراق میں داعش کے جنگجوؤں نے یزدی اقلیت کے 100 افراد کو ہلاک کردیا جبکہ عراق اور شام کے سرحدی علاقوں میں 2 ہفتوں کے دوران 700 افراد کو ہلاک کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق سنجارکے علاقے میں ان افرادکو اسلام قبول نہ کرنے کی وجہ سے قتل کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مردوں کو ہلاک کرنے کے بعد جنگجو خواتین اور بچوں کو اپنے ساتھ لے گئے۔ جنگجو کوہ سنجار سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک گاؤں کوچو میں داخل ہوئے اور مبینہ طور پر وہاں کے لوگوں سے کہا کہ اسلام قبول کریں یا مرنے کیلیے تیار ہوجائیں، بعد میں باغیوں نے متعد دلوگوں کو یکجا کیا گیا اور گولی مار دی گئی۔ مردوں کو گولی مارنے کے بعد خواتین اور بچوں کو بس میں بٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔

کرد حکام نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔ داعش نے ایک خاتون کی مبینہ آبروریزی کے الزام میں اپنے ایک جنگجو کو سنگسار کردیا۔ داعش نے شام کے زیر قبضہ علاقوں کے تعلیمی اداروں میں فلسفے اور کیمیا کی درس و تدریس پر پابندی عائد کردی۔ کرد فورسز نے موصل ڈیم پردوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے باغیوں کے خلاف کارروائی شروع کردی۔

عراق میں سنی مسلمانوں کے کچھ رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ ممکنہ طورپر ملک کے نئے شیعہ وزیراعظم حیدرالعابدی کے ساتھ مل کرکام کرسکتے ہیں۔ سنّی اکثریتی آبادی والے صوبوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ان کے علاقے میں سیکیورٹی اور انتظامی امورکو وہی درجہ دیا جائے جو مرکزی حکومت کوحاصل ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے عراق اور شام میں برسر پیکار انتہا پسند گروپوں کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی قرارداد منظور کرلی۔ اراکین نے عراق اور شام کے مختلف علاقوں میں داعش جنگجوؤں اور النصرہ فرنٹ کے کنٹرو ل اور ملک میں استحکام کے لیے جاری اقدام پر پڑنے والے برے اثرات پر تحفظات کا اظہار کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں