تحریک انصاف اور عوامی تحریک اپنے الٹی میٹم واپس لیں الطاف حسین
احتجاجی مارچ کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز کرنے اور ضبط وبرداشت سے کام لینے پر حکومت کاشکرگزارہوں، قائد ایم کیو ایم
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک حکومت کو دیئے گئے اپنے الٹی میٹم واپس لیں۔
لندن سے جاری اپنے ایک بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک معاملات کو مطالبات تک ہی محدود رکھیں اور حکومت کو دیئے گئے اپنے الٹی میٹم واپس لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریڈ زون میں داخل ہونے، حکومتی تنصیبات پر یلغار کرنے اور انھیں کسی قسم کا نقصان پہنچانے سے گریز کریں۔ الطاف حسین نے کہا کہ اللہ کے واسطے دونوں جماعتیں تشددکا ہرراستہ اورطریقہ اختیارکرنے سے گریز کریں، معاملات کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کرنے کی ہرممکنہ کوشش کی جائے۔ حکومت بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے والی جماعتوں سے مذاکرات کا فی الفورآغاز کرے، ان کے جائز مطالبات کو تسلیم کرنے اوران پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کرائے۔ تمام فریقین خدارا بات چیت کے دروازے کھلے رکھیں اور محاذآرائی سے ہرقیمت پر اجتناب کریں کیونکہ محاذآرائی کاانجام ملک کے مفاد میں نہیں ہوگا۔
ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ مسلح افواج اس وقت دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں، حکومت اوراحتجاج کرنے والی جماعتیں اپنا لائحہ عمل اختیاکرتے ہوئے ان حقائق کوبھی مدنظررکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک، پی ٹی آئی اور ان کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنوں اور ہمدردوں کوطوفانی بارش اورموسم کی خرابی کے باوجود پرامن طریقے سے احتجاج جاری رکھنے پر زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور احتجاجی مارچ کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز کرنے اور ضبط وبرداشت سے کام لینے پر حکومت کاشکرگزارہوں، حکومت مارچ کرنیوالی جماعتوں کے گرفتارشدگان کوفی الفور رہاکرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈٓکٹر طاہر القادری نے گزشتہ روز حکومت کو استعفیٰ دینے کے لئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا جب کہ پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم استعفیٰ دے دیں ورنہ آج فائنل میچ ہو گا۔
لندن سے جاری اپنے ایک بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک معاملات کو مطالبات تک ہی محدود رکھیں اور حکومت کو دیئے گئے اپنے الٹی میٹم واپس لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریڈ زون میں داخل ہونے، حکومتی تنصیبات پر یلغار کرنے اور انھیں کسی قسم کا نقصان پہنچانے سے گریز کریں۔ الطاف حسین نے کہا کہ اللہ کے واسطے دونوں جماعتیں تشددکا ہرراستہ اورطریقہ اختیارکرنے سے گریز کریں، معاملات کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کرنے کی ہرممکنہ کوشش کی جائے۔ حکومت بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے والی جماعتوں سے مذاکرات کا فی الفورآغاز کرے، ان کے جائز مطالبات کو تسلیم کرنے اوران پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کرائے۔ تمام فریقین خدارا بات چیت کے دروازے کھلے رکھیں اور محاذآرائی سے ہرقیمت پر اجتناب کریں کیونکہ محاذآرائی کاانجام ملک کے مفاد میں نہیں ہوگا۔
ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ مسلح افواج اس وقت دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں، حکومت اوراحتجاج کرنے والی جماعتیں اپنا لائحہ عمل اختیاکرتے ہوئے ان حقائق کوبھی مدنظررکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک، پی ٹی آئی اور ان کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنوں اور ہمدردوں کوطوفانی بارش اورموسم کی خرابی کے باوجود پرامن طریقے سے احتجاج جاری رکھنے پر زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور احتجاجی مارچ کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز کرنے اور ضبط وبرداشت سے کام لینے پر حکومت کاشکرگزارہوں، حکومت مارچ کرنیوالی جماعتوں کے گرفتارشدگان کوفی الفور رہاکرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈٓکٹر طاہر القادری نے گزشتہ روز حکومت کو استعفیٰ دینے کے لئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا جب کہ پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم استعفیٰ دے دیں ورنہ آج فائنل میچ ہو گا۔