کسی بھی قیمت پر آئین کو توڑنے اور جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے سراج الحق

وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ وہ جذبات کے بجائے ٹھنڈے دل سے بحران کا حل نکالے اور اسے ہی قربانی دینی ہے، امیر جماعت اسلامی


ویب ڈیسک August 17, 2014
اسلام آباد میں جوکچھ ہورہا ہے اس سے پوری قوم پریشان ہے، سراج الحق فوٹو: ایکسپریس نیوز

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئین نے ہی ملک کی مختلف قومیتوں اور مسالک کو جوڑ کررکھا ہے اس لئے کسی قیمت پر آئین کو توڑنے اور جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔

کراچی میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق دیگر رہنماؤں کے ہمراہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے گھر پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں نے ملک میں سیاسی بحران کے نتیجے میں پیدا ہونے والی پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جوکچھ ہورہا ہے اس سے پوری قوم پریشان ہے کہ ملک کس نہج پر جارہا ہے اور جمہوریت کا کیا مستقبل ہے۔ بحیثیت قوم ہم نے کئی آمریتیں بھگتی ہیں اس لئے مارشل لا کسی بھی طرح ملک کے موجودہ مسائل کا حل نہیں۔ آئین نے ہی ملک کی مختلف قومیتوں اور مسالک کو جوڑ کررکھا ہے، ہم کسی بھی صورت آئین کو توڑنے نہیں دیں گے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ صورت حال ایسی نہیں کہ ہم تماشا دیکھیں بلکہ یہ وقت اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے انہیں نبھانے کا ہے۔ اگر انتخابات کے بعد بننے والی وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل کے لئے اقدام کرتیں اور انتخابی نظام کے اصلاح کے لئے مناسب قدم اٹھاتیں تو آج یہ صورت حال ہرگز پیدا نہ ہوتی۔ لوگوں کو لڑانا آسان ہے اور انہیں صلح کی جانب مائل کرنا مشکل لیکن ہم پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر ملکی مفاد کا سوچیں گے۔ اس سلسلے میں ہم اسلام آباد میں سیاسی رہ نماؤں سے بات چیت کریں گے۔ ہم نے وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ اسلام آباد میں سیاسی کارکن آئے ہیں اس لئے وہ جذبات کے بجائے ٹھنڈے دل سے بحران کا حل نکالے اور وفاقی حکومت کو ہی قربانی دینی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم کچھ تجاویز پر عمران خان اور طاہر القادری کو راضی کرلیں اس کے بعد ان تجاویز کو حکومت کے سامنے پیش کی جائیں گے۔

اس موقع پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں آئین اور جمہوریت سے ہرگز ناامید نہیں ہونا چاہیئے،وہ پُرامید ہیں کہ ہم بہتری کے راستے پرجائیں گے کیونکہ لاہور سے چلنے والے دونوں لانگ مارچ انتہائی پرامن طریقے سے اسلام آباد پہنچے۔ ہم مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے کررہے ہیں تاکہ مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکال سکیں اور ایسا ایجنڈا تشکیل دیں جو حکومت، ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے لئے قابل قبول ہو کیونکہ ہم سب کی بقا اور سالمیت اس ملک سے وابستہ ہے۔ یہ ملک عمران خان کا بھی ہے وہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے اس ملک کے عوام شرمندہ ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں