کرکٹرز کو بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے بائیکاٹ کی ہدایت
معاوضوںکی عدم ادائیگی پرٹاپ پلیئرز کی جانب سے قانونی کارروائی کے حامی ہیں،فیکا
فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن (فیکا) نے کھلاڑیوں کو مستقبل میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے بائیکاٹ کی ہدایت کردی، ٹاپ پلیئرز نے بھی معاوضوں کی عدم ادائیگی پر قانونی کارروائی کا آغاز کردیا، چیف ایگزیکٹیو ٹم مے کا کہنا ہے کہ کم سے کم 12 پلیئرز کو مکمل ادائیگی نہیں کی گئی، 6 لاکھ ڈالرز کے بقایاجات ہیں۔
دوسری جانب بنگلہ دیشی لیگ کے سیکریٹری سراج الدین نے فیکاکے اعدادوشمار کو غلط قراردیتے ہوئے کہا کہ صرف 70 ہزار ڈالر بقایا رہ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پریمیئر لیگ میں حصہ لینے والے بعض ٹاپ کھلاڑیوں کی جانب سے معاوضوں کی عدم ادائیگی کے خلاف بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا جبکہ فیکا نے بھی ان کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے،فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو ٹم مے کا کہنا ہے کہ رواں برس فروری میں ہونے والی پریمیئر لیگ کو اب بھی کم از کم 12 کھلاڑیوں کو مکمل معاوضہ ادا نہیں کیا جو6 لاکھ ڈالر بنتا ہے، کئی مقامی بنگلہ دیشی پلیئرز کو بھی اپنے معاوضوں کا 60 فیصد سے بھی کم ملا جبکہ صرف 8 کھلاڑیوں نے مکمل رقم حاصل کی،
انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی بورڈ اور اس کے صدر مصطفیٰ کمال نے کئی مرتبہ اپنے وعدے توڑے اور یقین دہانیوں کے باوجود اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں جس سے یہ سارامعاملہ ایک مذاق بن کر رہ گیا، بی سی بی ،آئی سی سی کا فل ممبر ہونے کے معیار پر بھی پورا نہیں اترا،اب ہمارے پاس یہ کہنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا کہ فیکا تمام کھلاڑیوں کو ہدایت کرے گی کہ وہ مستقبل میں بی پی ایل میں حصہ نہ لیں، اس صورتحال کی ذمہ دار بنگلہ دیشی لیگ اور بورڈ ہے۔
ادھر بی پی ایل کے سیکریٹری سراج الدین محمد عالمگیر کا کہنا ہے کہ صرف 70 ہزار ڈالر کی ادائیگی باقی رہ گئی،یہ رقم بھی پلیئرز انجری اور بونس تنازع کی وجہ سے رکی ہوئی ہے،انھوں نے کہا کہ مارلون سیموئلز کو بھیجے گئے ایک لاکھ70 ہزار ڈالر ان کے بتائے ہوئے اکائونٹ سے واپس آچکے جبکہ نیوزی لینڈ کے اسکاٹ اسٹائرس کی رقم کسی اور پلیئر کے اکائونٹ میں غلطی سے بھیج دی گئی تھی۔
دوسری جانب بنگلہ دیشی لیگ کے سیکریٹری سراج الدین نے فیکاکے اعدادوشمار کو غلط قراردیتے ہوئے کہا کہ صرف 70 ہزار ڈالر بقایا رہ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پریمیئر لیگ میں حصہ لینے والے بعض ٹاپ کھلاڑیوں کی جانب سے معاوضوں کی عدم ادائیگی کے خلاف بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا جبکہ فیکا نے بھی ان کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے،فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو ٹم مے کا کہنا ہے کہ رواں برس فروری میں ہونے والی پریمیئر لیگ کو اب بھی کم از کم 12 کھلاڑیوں کو مکمل معاوضہ ادا نہیں کیا جو6 لاکھ ڈالر بنتا ہے، کئی مقامی بنگلہ دیشی پلیئرز کو بھی اپنے معاوضوں کا 60 فیصد سے بھی کم ملا جبکہ صرف 8 کھلاڑیوں نے مکمل رقم حاصل کی،
انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی بورڈ اور اس کے صدر مصطفیٰ کمال نے کئی مرتبہ اپنے وعدے توڑے اور یقین دہانیوں کے باوجود اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں جس سے یہ سارامعاملہ ایک مذاق بن کر رہ گیا، بی سی بی ،آئی سی سی کا فل ممبر ہونے کے معیار پر بھی پورا نہیں اترا،اب ہمارے پاس یہ کہنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا کہ فیکا تمام کھلاڑیوں کو ہدایت کرے گی کہ وہ مستقبل میں بی پی ایل میں حصہ نہ لیں، اس صورتحال کی ذمہ دار بنگلہ دیشی لیگ اور بورڈ ہے۔
ادھر بی پی ایل کے سیکریٹری سراج الدین محمد عالمگیر کا کہنا ہے کہ صرف 70 ہزار ڈالر کی ادائیگی باقی رہ گئی،یہ رقم بھی پلیئرز انجری اور بونس تنازع کی وجہ سے رکی ہوئی ہے،انھوں نے کہا کہ مارلون سیموئلز کو بھیجے گئے ایک لاکھ70 ہزار ڈالر ان کے بتائے ہوئے اکائونٹ سے واپس آچکے جبکہ نیوزی لینڈ کے اسکاٹ اسٹائرس کی رقم کسی اور پلیئر کے اکائونٹ میں غلطی سے بھیج دی گئی تھی۔