بار بار نکسیر پھوٹنا خطرناک ہے

بچپن میں مرض کو نظر انداز کرنا مسائل پیدا کر سکتا ہے

بچپن میں مرض کو نظر انداز کرنا مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

بچوں کی نکسیر پھوٹنے کے حوالے سے عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ نکسیر پھوٹنا یا ناک سے خون بہنے کا سبب گرمی یا بلڈ پریشر ہے۔

طبی نقطہ نظر سے نکسیر پھوٹنے کا سبب بچوں کی ناک کے اندر خون لے جانے والی نسوں کا کمزور پڑ جانا ہے۔ اس عارضے میں مبتلا بچوں کی ناک کی نسیں پھول جاتی ہیں اور ذرا سی ٹھیس لگنے سے ان سے خون بہنے لگتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نکسیر پھوٹنے کا عارضہ گرما میں کچھ زیادہ رونما ہوتا ہے۔ بچوں کی ناک سے خون بہنے کا عارضہ قابل علاج ہے، تاہم اکثر دیکھا یہ گیا ہے کہ گرمیوں کے دوران بچوں میں علاج کے بعد بھی یہ عارضہ لوٹ آتا ہے۔

بچوں کی نکسیر پھوٹنے کی صورت میں اکثر ابتدائی طبی امداد کے بعد بچے کو رخصت کر دیا جاتا ہے، تاہم کچھ بچوں کا مرض خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اس لیے بار بار نکسیر پھوٹنے کی صورت میں بچے کا ای این ٹی (Ear, Nose, and throat) اسپیشلسٹ سے تفصیلی معائنہ کروالیں، کیوں کہ ایسے بچوں کو مستقل اور بھرپور علاج کی ضرورت ہوتی ہے، ورنہ مستقبل میں انہیں خون کی کمی یا سانس کا عارضہ لاحق ہونے کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ بچے کی بار بار نکسیر پھوٹنے کی وجہ اس کے سر، گردن یا پھر ناک کا کوئی مسئلہ ہو۔




بچوں کی نکسیر پھوٹنے کے اسباب میں سر یا ناک پر چوٹ لگنا یا فریکچر بھی ہو سکتا ہے یا پھر بچوں کی عادت ہوتی ہے وہ ناک میں بار بار انگلی ڈالتے رہتے ہیں، جس کے باعث ناک میں زخم اور سوجن آسکتی ہے۔ اکثر سانس کی تکالیف میں مبتلا بچوں کو ناک میں کیے جانے والے اسپرے کے باعث ناک میں جلن، سوزش ہوتی ہے۔ بچے ناک کو رگڑتے ہیں، جس سے رگیں یا نسیں متاثر ہوتی ہیں اور ناک سے خون بہنے کا عارضہ لاحق ہو جاتا ہے۔ نکسیر پھوٹنے کی ایک وجہ ناک کی ہڈی میں کوئی مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ الرجی سے بھی بچوں کی ناک میں انفیکشن ہو جاتا ہے۔

نکسیر پھوٹنے سے متاثر بچے کم ہوتے ہیں، مگر جن بچوں کو یہ عارضہ ہوتا ہے، ان کے والدین کو خود بھی احتیاط کرنی چاہیے اور بچے کو بھی آگاہی فراہم کرنی چاہیے۔ عام طور پر جب بچے کی نکسیر پھوٹتی ہے، تو مائیں ان کے سر پر ٹھنڈا پانی ڈالتی ہیں اور اس کا سر اونچا کر کے لٹا دیتی ہیں، تاکہ خون بہنے کا عمل فوری طورپر رک جائے۔

نکسیر پھوٹنے سے بچاؤ اور علاج کے لیے دیسی طریقے بھی آزمائے جاتے ہیں، جو اسی موقع پر خون کا بہنا روک سکتے ہیں۔ جیسے بچے کے دونوں ہاتھ اور سر اوپر کو اٹھائیں اور سر، گردن اور منہ پر سادے یا ٹھنڈے پانی کے چھینٹے دیں اور پیشانی پر سے بھی پانی ڈالیں۔ اس کے ساتھ بچے کو سادے پانی میں ذرا سا نمک گھول کر پلائیں اور سر اونچا کر کے دس سے پندرہ منٹ تک کے لیے لٹا دیں۔ نکسیر پھوٹنے کے فوری بعد نیم کے پتے یا اجوائن پیس کر سر میں لگانا بھی خاصا مفید ثابت ہوتا ہے۔
Load Next Story