باسمتی چاول کی برآمدات میں مسلسل کمی کا رجحان 5 سال میں 30 فیصد گھٹ گئیں

2009-10 میں ایکسپورٹ 10 لاکھ 50 ہزار ٹن رہی تھی جو 2013-14 میں کم ہوکر 7 لاکھ 33 ہزار 860 ٹن رہی


Business Reporter August 18, 2014
نرخ بڑھنے کی وجہ سے حجم میں کمی کے اثرات زائل۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR: ملک سے باسمتی چاول کی برآمدات میں گزشتہ پانچ سال کے دوران مسلسل کمی واقع ہورہی ہے تاہم انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمت بڑھنے کی وجہ سے حجم میں کمی کے اثرات ظاہر نہیں ہورہے۔

نجی شعبے اور حکومت کی جانب سے پاکستان سے چاول کی ایکسپورٹ بڑھانے کے بلند و بانگ دعوے تو کیے جارہے ہیں لیکن اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی باسمتی چاول مارکیٹ بڑھنے کے بجائے مسلسل کم ہورہی ہے۔ رائس انڈسٹری (کیو آر سی) کے ذرائع کے مطابق مالی سال 2009-10 سے مالی سال 2013-14تک باسمتی چاول کے برآمدی حجم میں 30فیصد سے زائد کمی واقع ہوچکی ہے تاہم اسی عرصے میں باسمتی چاول کی فی ٹن قیمت میں 40 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

مالی سال 2009-10 میں پاکستان سے دس لاکھ 50 ہزار ٹن باسمتی چاول 825 ڈالر فی ٹن اوسط قیمت پر برآمد کیا گیا جس کی مجموعی مالیت 88 کروڑ 66 لاکھ 60 ہزار ڈالر تھی اس کے مقابلے میں سال 2013-14 میں باسمتی چاول کا برآمدی حجم 7 لاکھ 33 ہزار 860 ٹن رہ گیا تاہم قیمت کے لحاظ سے اضافہ ہوا اور گزشتہ مالی سال باسمتی چاول 1153 ڈالر فی ٹن قیمت پر ایکسپورٹ کیا گیا جس سے مجموعی طور پر 84 کروڑ 62 لاکھ 40 ہزار ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا۔ دوسری جانب نان باسمتی چاول کی ایکسپورٹ میں بھی گزشتہ پانچ سال کے بلحاظ حجم کمی کا سامنا ہے۔

مالی سال 2009-10کے دوران پاکستان سے 35 لاکھ 57 ہزار ٹن نان باسمتی چاول 393 ڈالر فی ٹن اوسط قیمت ایکسپورٹ کیا گیا جس سے ایک ارب 39 کروڑ 91 لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تاہم مالی سال 2013-14 تک نان باسمتی چاول کی 92 لاکھ ٹن کمی سے 26 لاکھ 27 ہزار 899 ٹن رہ گئی۔ اس دوران نان باسمتی چاول کی قیمت اتار چڑھاؤ کے بعد 400 ڈالر فی ٹن کی سطح پر آگئی۔ ماہرین کے مطابق پاکستانی رائس انڈسٹری ابھی تک روایتی طریقوں پر کاربند ہے۔

کاشت کے لیے فرسودہ طریقے استعمال کیے جارہے ہیں جبکہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں پاکستانی برانڈ کو مستحکم کرنے کے بجائے دیگر ملکوں بالخصوص بھارت، دبئی اور مڈل ایسٹ کے تاجروں کی برانڈز کے لیے چاول ایکسپورٹ کیا جارہا ہے۔ پاکستان سے باسمتی چاول کی ایکسپورٹ پر 25 بڑے ایکسپورٹرز کا غلبہ ہے، جنہوں نے گزشتہ مالی سال کے دوران 57 فیصد باسمتی چاول ایکسپورٹ کیا۔

نان باسمتی چاول کی ایکسپورٹ بھی 25 بڑے ایکسپورٹرز کے ہاتھ میں ہے جنہوں نے گزشتہ مالی سال64 فیصدنان باسمتی چاول ایکسپورٹ کیا۔ پاکستانی باسمتی چاول کے سب سے بڑے خریدارایشیائی ممالک ہیں۔ پاکستان سے 60 فیصد چاول ایشیائی ملکوں کو ایکسپورٹ کیا گیا یورپی ملکوں کو 29 فیصد، امریکا اور افریقہ کو 4/4 فیصد جبکہ آسٹریلیا کو 3 فیصد چاول ایکسپورٹ کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں