عام انتخابات میں الیکشن کمیشن نے نادرا کی مسترد کردہ سیاہی استعمال کی ڈی جی نادرا
الیکشن کمیشن کی جانب سے ناقص سیاہی کے استعمال کے باعث متعدد حلقوں میں ووٹوں کی تصیدق ممکن نہیں ہوپارہی، ڈی جی نادرا
ڈائریکٹر جنرل نادرا سید مظفر علی نے انکشاف کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں نادرا کی جانب سے مسترد کی گئی سیاہی کا استعمال کیا جس کے باعث ووٹوں کی تصدیق ممکن نہیں ہورہی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے حلقہ پی پی 147 میں امیدوار شعیب صدیقی نے مسلم لیگ (ن) کے کامیاب امیدوار محسن عتیق کے خلاف دھاندلی کے الزمات کی درخواست الیکشن ٹریبونل میں جمع کرائی تھی جس پر ٹریبونل کے جج کاظم علی نے آج ڈائریکٹر جنرل نادرا کو حلقے میں ووٹوں کی تصیدق سے متعلق بیان داخل کرانے کے لیے طلب کیا۔ ڈی جی نادرا نے اپنے بیان میں یہ انکشاف کیا کہ عام انتخابات میں نادرا کی تجویز کردہ سیاہی استعمال نہیں کی گئی بلکہ الیکشن کمیشن نے نادرا کی جانب سے مسترد کی گئی ناقص سیاہی کا استعمال کیا جس کے باعث پی پی 147 سمیت متعدد حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق ممکن نہیں ہو پارہی۔
ڈی جی نادرا نے ٹریبونل کے آگے اپنا تحریری بیان قلمبند کرایا جس میں انہوں نے بتایا کہ لاہور کے حلقہ پی پی 147 میں بھی ناقص سیاہی کے استعمال کے باعث ہزارون ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکتی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے حلقہ پی پی 147 میں امیدوار شعیب صدیقی نے مسلم لیگ (ن) کے کامیاب امیدوار محسن عتیق کے خلاف دھاندلی کے الزمات کی درخواست الیکشن ٹریبونل میں جمع کرائی تھی جس پر ٹریبونل کے جج کاظم علی نے آج ڈائریکٹر جنرل نادرا کو حلقے میں ووٹوں کی تصیدق سے متعلق بیان داخل کرانے کے لیے طلب کیا۔ ڈی جی نادرا نے اپنے بیان میں یہ انکشاف کیا کہ عام انتخابات میں نادرا کی تجویز کردہ سیاہی استعمال نہیں کی گئی بلکہ الیکشن کمیشن نے نادرا کی جانب سے مسترد کی گئی ناقص سیاہی کا استعمال کیا جس کے باعث پی پی 147 سمیت متعدد حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق ممکن نہیں ہو پارہی۔
ڈی جی نادرا نے ٹریبونل کے آگے اپنا تحریری بیان قلمبند کرایا جس میں انہوں نے بتایا کہ لاہور کے حلقہ پی پی 147 میں بھی ناقص سیاہی کے استعمال کے باعث ہزارون ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکتی۔