تحریک انصاف کا خیبرپختونخوا کے علاوہ قومی و صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان

استعفوں کے باوجود آزادی مارچ جاری رہے گا اور اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا، وائس چیرمین تحریک انصاف

انصاف کے لیے 14 ماہ تک الیکشن کمیشن،الیکشن ٹریبول،پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ سمیت ہر راستہ اختیار کیا ، شاہ محمود قریشی فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف نے تینوں صوبائی اسمبلیوں سمیت قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی سے استعفے دینے کے فیصلے کو جماعت اسلامی سے مشاورت کیلئے موخر کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کی کورکمیٹی کا اجلاس بنی گالا میں چیرمین عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں تحریک انصاف کےمطالبات کو حکومت سے منوانے کے لیے مختلف حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر کور کمیٹی نے پارٹی کے اراکین اسمبلی سے استعفے لینے کا فیصلہ کیا، کورکمیٹی نے کہا کہ پارٹی کے اراکین اسمبلی اپنے استعفے پارٹی کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی کو جمع کرائیں گے۔

اسلام آباد میں کورکمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے پارٹی کارکنان سے استعفے طلب کیے جانے کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کے لیے 14 ماہ تک الیکشن کمیشن،الیکشن ٹریبونل،پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ سمیت ہر راستہ اختیار کیا لیکن اس کے باوجود انصاف نہ مل سکا جس پر عوام سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کا کہ بعض سیاسی پنڈتوں کا کہنا تھا کہ لوگ الیکشن میں دھاندلی کو بھول چکے ہیں اور تحریک انصاف آزادی مارچ کا غلط فیصلہ کررہی ہے لیکن عوام کے جم غفیر نے عمران خان کی آواز پر لبیک کہہ سیاسی پنڈتوں کی پیش گوئی اور جعلی حکومت کے مینڈیٹ کو مسترد کردیا۔


شاہ محمو قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت اور ہماری سوچ میں دن اور رات کا فرق ہے، ہم اس الیکشن کو ملک کا بدتری الیکشن قرار دیتے ہیں اور وزیراعظم اسے شفاف الیکشن کہتے ہیں جبکہ الیکشن سے پہلے نگراں حکومت کے لیے سب کی مشاورت شامل نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سمیت ہم سب کو سیاست کی کوئی ضرورت نہیں تھی لیکن قوم کی خاطر سب کچھ چھوڑ کر اس کشتی میں سوار ہوئے ہیں اور عوام کی سیاست کا فیصلہ کیا ہے،ہمارے معاشی حالات دن بہ دن بگڑ رہے ہیں جس پر قوم مایوسی کا شکار ہیں۔

وائس چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے والوں کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا اور قربانی دینا ہوگی جس کے لیے تحریک انصاف تینوں صوبائی اسمبلیوں سمیت قومی اسمبلی سے استعفے دے گی جبکہ خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی سے مشاورت جاری ہے جس کے باعث وہاں استعفوں کا عمل موخر کیا گیا ہے کیونکہ ہم کوئی بھی بڑا فیصلہ کرنے سے پہلے اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ استعفوں کے باوجود آزادی مارچ جاری رہے گا، یہ تحریک اپنے منطقی انجام کو پہنچے گی اور پاکستان میں شفاف،خودمختار اور غیر جانبدار الیکشن کمیشن کی سربراہی میں انتخابات کرائیں گے، ہم عوام کے سامنے اپنا مقدمہ رکھیں گے اور اس کے فیصلے کو تسلیم کریں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بعض ارکان کے کور کمیٹی میں شامل نہ ہونے کے باعث ان کے استعفے باقی ہیں لہٰذا ان سے استعفے لینے کے بعد تمام اراکین اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جاکر استعفے جمع کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے لیکن حکومت کی نیت پر شک تھا اور رہے گا کیونکہ حکومت قوم کے ساتھ مذاق کررہی ہے اور مذاکرات کے نام پر دھوکا کیا جارہا ہے۔
Load Next Story