سویڈن دنیا کا واحد ملک جس کو جنگ لڑے 200 سال ہوگئے
آخری بار اس ملک نے 1814ء میں ناروے کے ساتھ جنگ لڑی تھی جو 14 اگست 1814ء کو ختم ہوئی
جدید دنیا کی تاریخ میں دنیا کے ہر ملک نے کبھی نا کبھی جنگ کا مزہ ضرور چکھا ہے لیکن دنیا کا ایک ملک ایسا بھی ہے جس نے گزشتہ 200 سال سے کسی بھی ملک سے جنگ نہیں لڑی۔
یہ ملک سکینڈے نیوبن میں واقع سویڈن ہے۔ آخری بار اس ملک نے 1814ء میں ناروے کے ساتھ جنگ لڑی تھی جو 14 اگست 1814ء کو ختم ہوئی لیکن اس کے بعد سویڈن نے کسی بھی جنگ میں حصہ نہ لیا۔ پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں یورپ کے تمام ملک جنگ میں کسی نا کسی طرح شامل ہوئے لیکن سویڈن وہ واحد ملک تھا جس نے کسی بھی قسم کی جنگ میں شامل ہونے سے مسلسل انکار کیا۔
یہ بات نہیں کہ سویڈن کے پاس فوج یا جنگی سازو سامان کی کمی ہے بلکہ اس ملک سے اقوام متحدہ کے امن دستوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا لیکن کسی بھی قسم کی مہم جوئی سے ہمیشہ اجتناب کیا ہے۔ سویڈن کے وزیر خارجہ کارل بلڈٹ کا کہنا ہے کہ ان کے ملک نے ہمیشہ امن کو ترجیح دی اور یہی عمل آگے بڑھایا جائے گا۔
یہ ملک سکینڈے نیوبن میں واقع سویڈن ہے۔ آخری بار اس ملک نے 1814ء میں ناروے کے ساتھ جنگ لڑی تھی جو 14 اگست 1814ء کو ختم ہوئی لیکن اس کے بعد سویڈن نے کسی بھی جنگ میں حصہ نہ لیا۔ پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں یورپ کے تمام ملک جنگ میں کسی نا کسی طرح شامل ہوئے لیکن سویڈن وہ واحد ملک تھا جس نے کسی بھی قسم کی جنگ میں شامل ہونے سے مسلسل انکار کیا۔
یہ بات نہیں کہ سویڈن کے پاس فوج یا جنگی سازو سامان کی کمی ہے بلکہ اس ملک سے اقوام متحدہ کے امن دستوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا لیکن کسی بھی قسم کی مہم جوئی سے ہمیشہ اجتناب کیا ہے۔ سویڈن کے وزیر خارجہ کارل بلڈٹ کا کہنا ہے کہ ان کے ملک نے ہمیشہ امن کو ترجیح دی اور یہی عمل آگے بڑھایا جائے گا۔