آج شام عوامی پارلیمنٹ جو فیصلہ کرے گی اس پر عمل کیا جائے گا ڈاکٹر طاہرالقادری

قوم اٹھے اور فرعونوں کے ایوانوں کی طرف بڑھے، سربراہ عوامی تحریک کا دھرنے سے خطاب


ویب ڈیسک August 19, 2014
حکمرانوں کا پالا کبھی میرے ساتھ نہیں پڑھا اب فیصلہ کن لمحا آچکا ہے اور قوم کی انتظار کی گھڑیاں ختم ہوچکی ہیں۔ ، طاہرالقادری، فوٹو:ایکسپریس نیوز

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آج شام 5 بجے دھرنے کے مقام پر عوامی پارلیمنٹ لگے گی اور وہ جو فیصلہ کرے گی اس پر عملدرآمد ہوگا۔

حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کو اذیت ناک قیدو بند کی صعوبتوں میں رکھا گیا ان پر کھانے پینے سمیت تمام ضروریات زندگی کی فراہمی بند رکھی گئی، کارکنوں سے غیر ملکی جنگی قیدیوں سے بھی بد تر سلوک کیا گیا لیکن وہ انقلاب کی جہدوجہد کی حفاظت کرتے رہے جس پر یہ تمام افراد مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوم شہدا منانے والوں پر آنسو گیس کی شیلنگ اور گولیاں چلائی گئیں جن میں کئی افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے اور ہمارے 25 ہزار کارکن گرفتار کیے گئے جو آج تک گھروں کو نہیں پہنچ سکے ہیں، ان تمام لوگوں نے عظیم انقلاب کو جلا بخشی اور بلندی دی۔

طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب کی راہ میں مارے جانے والوں نے بزدل حکمرانوں کے اقتدار کے خاتمے کو ہمارے لیے آسان کردیا ہے اور انقلاب کی کامیابی کا سہرا ماڈل ٹاؤن میں شہید کیے جانے والے 14 کارکنوں کے سر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب آسانی سے نہیں آتے،قوموں کے مقدر پھونکوں سے نہیں بدلتے،انقلاب ایک مصیبتوں کی طویل جدوجہد ہے جو تن،من،دھن اور خون کی بازی مانگتا ہے، اگر قومیں مایوس ہوکر گھر میں بیٹھی رہیں تو ان کے مقدر نہیں بدلتے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم اٹھے اور فرعونوں کے ایوانوں کی طرف بڑھے،حکمرانوں نے قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ دیا ہے، اب یہ انقلاب ملتوی یا موخر نہیں ہوگا بلکہ پاکستان اور عوام کے مقدر کو بدل کر رہے گا۔

سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ انقلاب کی راہ میں جاں بحق ہونے والوں نے اپنے حصے کی قربانی دے دی اب قوم سے کہتا ہوں کہ انقلاب کا سورج طلوع ہونے والا ہے اور جو اس سورج کو دیکھنا چاہتے ہیں وہ اس عظیم جدوجہد میں شریک ہوجائیں، قوم گھروں سے نکلے اور پاکستان کو بچتے اور اس کا مستقبل سنورتے دیکھے۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت قائداعظم کی قیادت میں ملک کو آزاد کرایا گیا اس وقت انگریز سامراج کی حکومت تھی جبکہ آج سامراج کے ایجنٹوں کی حکومت ہے،یہ حقیقی پاکستانی نہیں بلکہ عوام،افواج اور ریاست کے دشمن ہیں اور ان کی دلچسپی لوٹ مار میں ہے یہ اپنی نسلیں سنوارہے ہیں۔ طاہرالقادری نے کہا کہ حکمرانوں نے عوام کو غلام بنا رکھا ہے، قوم اس غلامی کی زنجیروں کو توڑنے،اندھیروں کو چھٹتے اور فرعونوں کی گردنوں کو جھکتے ہوئے دیکھنے کے لیے ان تاریخی لمحات میں گھروں میں نہ بیٹھے اس انقلاب کا حصہ بنے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قوم کو اس لیے وقت دے رہا ہوں کہ جو لوگ اس انقلاب کا حصہ نہیں بنے وہ اس سے محروم نہ رہیں بلکہ اس میں شامل ہوں اور اپنی نسلوں کو بتاسکیں کہ انہوں نے ملک کی سرزمین پر انقلاب کا سورج طلوع ہوتے دیکھا اور وہ ظلم سے لڑنے والوں میں شامل تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اور میرے اتحادیوں کو اس جدوجہد کی کوئی ضرورت نہیں تھی مگر ہم یہ جنگ کروڑوں غریب مظلوموں کے لیے لڑرہے ہیں، مجھے جو کچھ بنایا اس پاکستان نے بنایا اور میں اس دھرتی کا قرض چکانا چاہتا ہوں، ہم سب قوم کی مدد کیلئے نکلے ہیں، یہ جنگ ملک کی دھرتی اور کروڑوں مظلوموں کے لیے ہے اس لیے ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ اس میں شامل ہوں۔

طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آج شام پانچ بجے دھرنے کے مقام پر عوامی پارلیمنٹ لگے گی ، آج تک فیصلے میرے ہاتھ میں تھے لیکن اب جو عوام کی پارلیمنٹ فیصلہ کرے گی اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے میرا پیغام عوام تک نہ پہنچے اس کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے لیکن انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ وہ کیا کیا بند کریں گے میرا پیغام عوام تک پہنچ چکا ہے، ان حکمرانوں کا پالا کبھی میرے ساتھ نہیں پڑا اب فیصلہ کن لمحہ آچکا ہے اور قوم کی انتظار کی گھڑیاں ختم ہوچکی ہیں۔

بعد ازاں آفتاب شیرپاؤ، اعجاز الحق اور حیدر عباس رضوی پر مشتمل حکومتی پارلیمانی کمیٹی نے طاہر القادری سے مذاکرات کے لئے ملاقات کرنے کی کوشش کی تاہم طاہرالقادری نے کمیٹی سے ملنے سے صاف انکار کردیا اور یوں حکومتی کمیٹی اور عوامی تحریک کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ناکام ہوگیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں