چند ہزار لوگوں کےساتھ پارلیمنٹ میں گھس کر عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتے سعد رفیق
ہمیں اب تک پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سے بات کرنے میں کوئی کامیابی نہیں ملی، وزیر ریلوے
MULTAN:
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چند ہزار افراد کے جتھے کے ساتھ پارلیمنٹ ہاؤس میں گھس کر عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتے، اگر انہیں بہت شوق ہے تو ہم انہیں پارلیمنٹ ہاؤس سے وزیر اعظم کی کرسی لادیتے ہیں اس سے شائد ان کا شوق پورا ہوجائے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ یہ تاریخی لمحات ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ قوم کے سامنے سب کچھ آئے۔ ہم پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سے بات کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں لیکن ہمیں اب تک اس سلسلے میں کوئی کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ دونوں جماعتیں مذاکرات کی میز پر تیار نہیں۔ رشید گوڈیل، حیدر عباس رضوی اور آفتاب شیر پاؤ نے پاکستان عوامی تحریک سے ان کے مطالبات جاننے کی بہت کوشش کی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا، اسی طرح ان کی ذاتی طور پر عارف علوی، اسد عمر اور شاہ محمود قریشی سے بات ہوئی اس دوران انہوں نے ان دونوں شخصیات کی ہر طرح سے منت سماجت کی اور ان سے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت حکومت ان کا ہر مطالبہ ماننے کے لئے تیار ہے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ دنیا میں پاکستان کے بارے میں کئی تحفظات کا اظہار کیا جاتا ہے، ہماری معیشت برباد ہوچکی ہے، لوگ بھوک سے مررہے ہیں۔ ریڈ زون کو ملک کا مرکزی اعصابی نطام کہا جاسکتا ہے جہاں اہم ترین تنصیبات ہیں۔ یہاں اگر ہلڑ بازی ہوئی تو بین الاقوامی برادری میں پاکستان کا صحیح تاثر نہیں جائے گا۔ دونوں رہنماؤں کے کارکن اگر پارلیمنٹ ہاؤس پر قبضہ کرلیں گے تو اس سے عوام کا کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ عوامی مسائل مذاکرات اور قانون سازی سے حل ہوتے ہیں۔ تمام جماعتیں آئین ، پارلیمنٹ اور جمہوریت کے تحفظ پر متفق ہیں۔ چند ہزار لوگوں کے جتھے وفاقی اور ملک کی چاروں صوبائی اسمبلیوں کے مقدر کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔ اگر ایسا ہوا تو ملک کے کروڑوں عوام کو کیا جواب دیں گے۔ اس طرح پارلیمنٹ ہاؤس میں گھر کر عمران خان وزیراعظم نہیں بن سکتے اگر انہیں بہت شوق ہے تو ہم انہیں پارلیمنٹ ہاؤس سے وزیر اعظم کی کرسی لادیتے ہیں اس سے شائد ان کا شوق پورا ہوجائے۔ طاہر القادری اور عمران خان جگ ہنسائی نہ کرائیں، آئیں مل کر بات کریں۔
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چند ہزار افراد کے جتھے کے ساتھ پارلیمنٹ ہاؤس میں گھس کر عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتے، اگر انہیں بہت شوق ہے تو ہم انہیں پارلیمنٹ ہاؤس سے وزیر اعظم کی کرسی لادیتے ہیں اس سے شائد ان کا شوق پورا ہوجائے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ یہ تاریخی لمحات ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ قوم کے سامنے سب کچھ آئے۔ ہم پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سے بات کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں لیکن ہمیں اب تک اس سلسلے میں کوئی کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ دونوں جماعتیں مذاکرات کی میز پر تیار نہیں۔ رشید گوڈیل، حیدر عباس رضوی اور آفتاب شیر پاؤ نے پاکستان عوامی تحریک سے ان کے مطالبات جاننے کی بہت کوشش کی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا، اسی طرح ان کی ذاتی طور پر عارف علوی، اسد عمر اور شاہ محمود قریشی سے بات ہوئی اس دوران انہوں نے ان دونوں شخصیات کی ہر طرح سے منت سماجت کی اور ان سے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت حکومت ان کا ہر مطالبہ ماننے کے لئے تیار ہے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ دنیا میں پاکستان کے بارے میں کئی تحفظات کا اظہار کیا جاتا ہے، ہماری معیشت برباد ہوچکی ہے، لوگ بھوک سے مررہے ہیں۔ ریڈ زون کو ملک کا مرکزی اعصابی نطام کہا جاسکتا ہے جہاں اہم ترین تنصیبات ہیں۔ یہاں اگر ہلڑ بازی ہوئی تو بین الاقوامی برادری میں پاکستان کا صحیح تاثر نہیں جائے گا۔ دونوں رہنماؤں کے کارکن اگر پارلیمنٹ ہاؤس پر قبضہ کرلیں گے تو اس سے عوام کا کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ عوامی مسائل مذاکرات اور قانون سازی سے حل ہوتے ہیں۔ تمام جماعتیں آئین ، پارلیمنٹ اور جمہوریت کے تحفظ پر متفق ہیں۔ چند ہزار لوگوں کے جتھے وفاقی اور ملک کی چاروں صوبائی اسمبلیوں کے مقدر کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔ اگر ایسا ہوا تو ملک کے کروڑوں عوام کو کیا جواب دیں گے۔ اس طرح پارلیمنٹ ہاؤس میں گھر کر عمران خان وزیراعظم نہیں بن سکتے اگر انہیں بہت شوق ہے تو ہم انہیں پارلیمنٹ ہاؤس سے وزیر اعظم کی کرسی لادیتے ہیں اس سے شائد ان کا شوق پورا ہوجائے۔ طاہر القادری اور عمران خان جگ ہنسائی نہ کرائیں، آئیں مل کر بات کریں۔