بے یقینی کی فضا برقرار

احتجاج اور دھرنوں کی سیاست عروج پر

امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق اور دیگر سیاسی قائدین اسٹیج پر موجود ہیں۔ فوٹو : محمد نعمان / ایکسپریس

اسلام آباد میں موجود آزادی مارچ اور انقلاب کے خواہش مندوں کی وجہ سے ملک بھر میں سیاسی بے یقینی کی فضا برقرار ہے اور معاشی سرگرمیوں پر اس کے بُرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

تحریکِ انصاف و عوامی تحریک کے قائدین کی جانب سے وفاقی حکومت کے خاتمے اور اپنے دیگر مطالبات کی منظوری تک دارالحکومت نہ چھوڑنے کے اعلانات سے حالات مزید بگڑتے نظر آرہے ہیں۔ دوسری جانب طاہر القادری کے اعلان پر کراچی میں ان کے کارکنوں نے دھرنا دے دیا ہے اور دیگر جماعتیں بھی ان کے ساتھ ہیں۔

مارچ اور دھرنوں کے باعث سندھ اور کراچی میں بھی بے یقینی کی صورتِ حال ہے اور سیاسی و تجارتی سرگرمیوں کے مرکز میں عوام خوف کا شکار نظر آرہے ہیں۔ یہ آزادی اور انقلاب مارچ کیا رنگ لائے گا کوئی نہیں جانتا، لیکن ملک کی دیگر سیاسی قیادت جمہوریت کے سفر کو جاری و ساری رکھنے پر متفق نظر آتی ہے اور ان کی جانب سے پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کو مذاکرات اور بات چیت کی طرف لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

شہر بھر میں تجارتی اور ثقافتی سرگرمیاں ماند پڑ گئی ہیں جب کہ سیاسی جماعتیں موجودہ حالات میں اپنا نقطۂ نظر واضح کرنے اور ملک کی سلامتی و جمہوریت کی بقا کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے میدان میں ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے اجلاسوں میں موجودہ صورتِ حال کا جائزہ لیتے ہوئے سیاسی حکمتِ عملی طے کی جارہی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، اے این پی اور دیگر جماعتوں کے قائدین نے عمران خان، طاہر القادری اور وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ ملک اور قوم کے مفاد میں فیصلہ کریں۔ آئین اور قانون کی بالادستی اور جمہوریت کی خاطر بات چیت کا راستہ اختیار کریں۔ سیاسی قائدین نے ملکی سلامتی اور جمہوریت کے استحکام کے لیے اتحاد اور اتفاق پر زور دیا ہے۔

گذشتہ ہفتے کراچی کے شہریوں نے فلسطین کے مسلمانوں سے یک جہتی کا اظہار کرنے کے لیے شاہراہِ فیصل کا رخ کیا۔ اسرائیلی بربریت کے خلاف غزہ مارچ کی کال جماعتِ اسلامی نے دی تھی، جس میں بڑی تعداد میں کراچی کے شہری شریک ہوئے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کی قیادت میں شرکاء نے بلوچ کالونی پل سے ایف ٹی سی بلڈنگ تک پیدل مارچ کیا اور اسرائیلی ظلم وستم کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اس موقع پر سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے مسلمان بیت المقدس کی آزادی کے لیے اپنی جان ومال قربان کرنے کے لیے تیار ہیں، فلسطین پر صہیونیوں کا قبضہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ غزہ ملین مارچ سے حماس کے راہ نما خالد مشعل نے ٹیلی فونک خطاب کیا۔

پی پی پی کے راہ نما اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، سید منور حسن، امیر جماعت اسلامی (کراچی) حافظ نعیم الرحمن، مسلم لیگ (ن) کے راہ نما سلیم ضیاء، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر صدیق راٹھور، جماعۃُ الدعوۃ کے مرکزی راہ نما عبدالرحمن مکی، جے یو آئی کے مولانا عمر صادق، اقلیتی مسیحی راہ نما یونس سوہن، مسلم لیگ کے نہال ہاشمی، شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرزا یوسف حسین، تنظیم اسلامی کے صدر عامر خان، عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے نائب صدر مولانا یوسف قصوری، پیپلزپارٹی کراچی کے راہ نما قادر پٹیل، اسلامی جمعیت کراچی کے ناظم حافظ محمد بلال، پی اے ٹی کے خان محمد بلوچ اور دیگر نے بھی مارچ کے شرکاء خطاب کیا۔

جماعت اسلامی کی پریس ریلیز کے مطابق سراج الحق نے خطاب میں مزید کہا کہ آج انسانوں کا یہ سمندر کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہے، جذبوں سے سرشار، شوق جہاد، شوق شہادت کے عزم کے ساتھ آج اعلان کررہے ہیں کہ ہم بیت المقدس کی آزادی کے لیے اہل فلسطین کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آج کے ملین مارچ نے عالم اسلام کا ایجنڈا واضح کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام کے لیے جماعت اسلامی کراچی نے پانچ کروڑ روپیہ دیا ہے، میں کہنا چاہتا ہوں پیسہ کیا چیز ہے، موقع مل جائے تو ہم اپنی جانیں بیت المقدس کی آزادی کے لیے دینے کو تیار ہیں۔ اسرائیل کے پاس ہر طرح کی عسکری طاقت موجود ہے، آج عالم اسلام کے پاس بڑے معدنی اور عسکری وسائل موجود ہیں، اس کے باجود فلسطین جل رہا ہے، غزہ کے نوجوان جل رہے ہیں۔ بستیاں برباد اور قبرستان آباد ہو رہے ہیں۔


آج اسلام آباد کے حکم راں اپنے مفادات کی سیاست کے لیے رو رہے ہیں۔ ان مسلم حکم رانوں نے آج تک او آئی سی کا اجلا س نہیں بلایا، میں نے سعودی عرب، ایران کے سربراہوں کو خط لکھا، وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی۔ اگر حکم رانوں نے اپنا فرض ادا نہ کیا تو 18 کروڑ پاکستان کے مسلمان اپنا فرض ادا کریں گے۔ حکم راں امریکا سے ڈرنے کے بجائے غیرت کا مظاہرہ کریں۔ اس مارچ کے شرکاء سے خورشید شاہ نے کہا کہ آج پاکستان کی تمام جماعتوں کی حمایت اور لاکھوں افراد کا سمندر اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم ہر نظریہ، ہر سوچ سے بالاتر ہوکر فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔



سید منور حسن نے کہا کہ جماعت اسلامی کی کوششوں سے پورے ملک میں عوام اہل غزہ سے اظہار یک جہتی کے لیے گھروں سے نکلے ہیں، ہم غزہ کی حماس کو سلام پیش کرتے ہیں، لبنان کی حزب اللہ اور کشمیر کی حز ب المجاہدین کو سلام پیش کرتے ہیں، غزہ کا محاصرہ فوری ختم کیا جائے، مغربی کنارے پر اسرائیل کی آبادیاں ختم کی جائیں اور انہیں مزید گھر بنانے سے روکا جائے۔ حکومت اور فوج دونوں کو غزہ کے مسلمانوں کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف یوم فلسطین منانا کافی نہیں بلکہ اہل غزہ کی مدد کے لیے بڑے پیمانے پر اسرائیل کے خلاف محاذ بنانے اورعوامی بیدار ی کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہمارا دشمن امریکا اور اسرئیل ہے اور ہمارے دوست اسرائیل کی بمباری کا سامنا کررہے ہیں۔

انہوں نے مسلم حکم رانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خدا کے واسطے خواب غفلت سے جاگیں اور خاموشی ترک کریں۔ سلیم ضیا نے کہا کہ جماعت اسلامی کودنیا بھر میں سب سے بڑی ریلی منعقد کرنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، امریکا اور اس کے ایجنٹوں نے دہرے معیار اختیار کیے ہوئے ہیں، کئی برس سے مظالم پر امریکا اور مغربی ممالک نے نہ صرف مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے بلکہ خود حملوں میں ملوث ہیں اور اسرائیل کو اسلحہ فراہم کررہے ہیں۔

دوسری جانب کراچی میں پاکستان عوامی تحریک، مجلس وحدت المسلمین، سنی اتحاد کونسل، مسلم لیگ ق کی جانب سے انقلاب مارچ کی حمایت میں نمائش چورنگی پر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ احتجاجی دھرنے کے شرکاء گو نواز گو، گو شہباز گو کے نعروں کے ساتھ نواز حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

احتجاجی دھرنے سے مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ٹیلیفونک خطاب کیا۔ دھرنے میں ایم ڈبلیو ایم کے راہ نما علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، سنی اتحاد کونسل کے راہ نما صاحبزادہ اصغر رضا، پاکستان عوامی تحریک کے راہ نما خان محمد بلوچ سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم نے مظلوموں کے حق کی آواز کو بلند کیا ہے، موجودہ حکم راں ظالم ہیں۔

انہوں نے پورے ملک میں دہشت گردوں کی سرپرستی کی، ماڈل ٹاؤن سمیت راولپنڈی میں دہشت گردوں کو کھلی آزادی دی اور مظلوموں کا قتل عام کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مظلوم عوام انہیں ان کے تخت شاہی سے اٹھا کر باہر پھینک دیں گے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ نواز حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کریں، یہ حکمران جعلی الیکشن کے ذریعے ہم پر مسلط کیے گئے ہیں، ہم کسی ظالم کو اپنے وطن پر مسلط نہیں رہنے دیں گے اور عبرت ناک انجام سے دوچار کریں گے۔

احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے دیگر راہ نماؤں کا کہنا تھاکہ شریف برادران کی حکومت نے پاکستان کی حمیت کو آئی ایم ایف کے قرضوں کے آگے بیچ دیا ہے، نواز حکومت کا قائم رہنا وطن عزیز کی سلامتی کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔ آج اگر وطن عزیز کو بچانا ہے تو نواز شریف اور شہباز شریف کی حکومت کا خاتمہ کرکے ملک میں اصلاحات کرنی ہوں گی۔

ان تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے راہ نماؤں نے دھرنے سے قبل کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یہ احتجاجی دھرنے ملک سے کرپٹ، چور اور لٹیروں کی حکومت کے خاتمے تک جاری رہیں گے۔ پریس کانفرنس میں مجلس وحدت المسلمین کے راہ نما علی حسین نقوی، علامہ علی انور، پاکستان عوامی تحریک کے قاضی زاہد حسین، محمود میمن، پاکستان مسلم لیگ ق کے جعفر الحسن، ثمر مہدی، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ اظہر رضا اور دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
Load Next Story