علی ارشدحکیم نے بطورچیئرمین ایف بی آرچارج سنبھال لیا

ممتاز حیدررضوی نے عہدہ چھوڑدیا،ممبرکسٹمزرہیںگے، 2اگست کوریٹائر ہونگے


ایکسپریس July 12, 2012
ممتاز حیدررضوی نے عہدہ چھوڑدیا،ممبرکسٹمزرہیںگے، 2اگست کوریٹائر ہونگے

نئے چیئرمین ایف بی آر علی ارشد حکیم نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے اور ممتاز حیدر رضوی نے چیئرمین ایف بی آر کے عہدے کا چارج چھوڑ دیا ہے جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے گریڈ 18 کے 45 ان لینڈ ریونیو سروس کے افسروں کو گریڈ 19 میں ترقی دیدی ہے۔

ایف بی آرسے جاری نوٹیفکیشنز کے مطابق اسٹبلشمنٹ ڈویژن کی طرف سے چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کے نوٹیفکیشن کے اجرا کی روشنی میں علی ارشد حکیم نے بطور چیئرمین ایف بی آر اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے اور ممتاز حیدر رضوی نے چیئرمین ایف بی آر کے عہدے کا چارج چھوڑ دیا ہے۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ ممتاز حیدر رضوی 2 اگست کو ریٹائر ہورہے ہیں اور ابھی ممبر کسٹمز کا عہدہ انکے پاس ہے۔دیگر 3نوٹیفکیشنز کے تحت ان لینڈ ریونیو سروسز سے تعلق رکھنے والے گریڈ 18 کے 45افسروں کو گریڈ19میں ترقی دی گئی ہے جبکہ 2 افسروں کی ترقی کو ان کی کارکردگی رپورٹ سے مشروط کیا گیا ہے۔

ترقی پانے والے افسران میں ڈاکٹر آفتاب امام، شمس الدین قاضی، سیدہ نورین زہرہ، شازیہ عابد، نجیب احمد میمن، شازیہ میمن، عدنان انعام اللہ خان، یاسر علی، سمبل آغا، شیخ زاہد مسعود، عمران منیر،قیصرہ فاطمہ، مقصود جہانگیر، عاطف علی،عاصم انصار صدیقی، منظور علی جوکھیو، عاصمہ آفتاب، احسن رضا چوہدری، محمد فرخ مجید، عمران لطیف منہاس،ارم سرور، قاضی حفظ الرحمن، حسنین بروہی، حضور بخش لغاری، محمد عابد، ہمیرا مریم، سید شکیل احمد، ہارون مسعود، محمد حنیف شیخ، سیدہ عدیلہ بخاری، سمعیہ اعجاز، محسن خان، عامر امین بھٹی، شفقت حیات ہوتیانہ، ڈاکٹر عبد الرحمن رند، الحاج احمد خان یوسفزئی، عبدالستار، احمد کمال، فواد خان یوسفزئی، زین العابدین ساہی، عبدالخالق شیخ، محمد ماجد ،عبد الحمید،فیروز عالم جونیجو اور رضوانہ صدیقی شامل ہیں جبکہ ڈاکٹر آفتاب امام کی ترقی یکم جولائی 2011 سے 24 مئی 2012 تک کی مدت کیلیے انکی پرفارمنس ایویلیوایشن رپورٹ سے مشروط کی گئی ہے جبکہ سمبل آغا کی ترقی انکی یکم جولائی 2011 سے 31 دسمبر 2011 تک کی مدت کیلیے انکی پرفارمنس ایویلیوایشن رپورٹ سے مشروط کی گئی ہے اور ان افسران کی کارکردگی رپورٹ تسلی بخش ہونے کی صورت میں انہیں ترقی ملے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں