حکومت کی درخواست پر اسلام آباد کے ریڈزون میں فوج تعینات کردی گئی آئی ایس پی آر
ریڈ زون میں موجود حساس عمارتوں کی سیکیورٹی بھی فوج کے حوالے کردی گئی ہے، آئی ایس پی آر
وفاقی حکومت کی درخواست پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے دارالحکومت کے ریڈزون میں فوج کو تعینات کردیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق حکومت کی جانب سے اسلام آباد کے ریڈ زون میں فوجی دستوں کی تعیناتی کے لیے درخواست موصول ہونے کےبعد پاک فوج کے دستوں کو ریڈزون میں تعینات کردیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں فوج کے اضافی دستے پہلے سے موجود ہیں اور ان ہی دستوں میں سے فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ریڈزون میں موجود، پارلیمنٹ ہاؤس، سپریم کورٹ اور سفارت خانوں سمیت دیگر حساس عمارتوں کی سکیورٹی بھی فوج کے حوالے کردی گئی ہے جس کے بعد فوجی دستوں نے شاہراہ دستور، وزیراعظم ہاؤس اور سپریم کورٹ کے اطراف گشت شروع کردیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے ریڈزون میں سکیورٹی کے 3 حصار رکھے گئے ہیں جن میں پولیس، رینجرز اور ایف سی شامل ہیں جبکہ اس کے بعد سکیورٹی کے لیے فوجی دستے تعینات ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق حکومت کی جانب سے اسلام آباد کے ریڈ زون میں فوجی دستوں کی تعیناتی کے لیے درخواست موصول ہونے کےبعد پاک فوج کے دستوں کو ریڈزون میں تعینات کردیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں فوج کے اضافی دستے پہلے سے موجود ہیں اور ان ہی دستوں میں سے فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ریڈزون میں موجود، پارلیمنٹ ہاؤس، سپریم کورٹ اور سفارت خانوں سمیت دیگر حساس عمارتوں کی سکیورٹی بھی فوج کے حوالے کردی گئی ہے جس کے بعد فوجی دستوں نے شاہراہ دستور، وزیراعظم ہاؤس اور سپریم کورٹ کے اطراف گشت شروع کردیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے ریڈزون میں سکیورٹی کے 3 حصار رکھے گئے ہیں جن میں پولیس، رینجرز اور ایف سی شامل ہیں جبکہ اس کے بعد سکیورٹی کے لیے فوجی دستے تعینات ہیں۔