تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات وزیراعظم کے استعفے سے مشروط کردیے
موجودہ صورتحال کی ذمہ دارحکومت اور اس کے نمائندے ہیں ہم مذاکرات کیلئے کل بھی تیار تھے اور آج بھی ہیں، شاہ محمود قریشی
پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہیں تاہم اس کے لئے ہماری پہلی شرط وزیراعظم کا مستعفی ہونا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں اور سیاسی لوگ مذاکرات کرتے ہیں، بامعنی مذاکرات کے لئے ہم کل بھی تیار تھے اور آج بھی تیار ہیں لیکن حکومت اور اس کے کچھ نمائندے اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔ تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے 6 مطالبات مرتب کئے ہیں، حکومت سے جب بھی مذاکرات ہوئے ان ہی 6 مطالبات پربات کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کی پہلی شرط وزیراعظم کا استعفیٰ ہے لہذا ان کے استعفے کے بعد ہی مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی کسی ادارے پر دھاوا بولنے کی پالیسی نہیں، اداروں کا احترام ہر پاکستانی کا فرض ہے، وہ تحریک انصاف کے کارکنوں سے اپیل کرتے ہیں وہ جہاں کہیں بھی ہیں وہیں رہیں اور کسی صورت وزیراعظم ہاؤس میں داخل نہ ہوں۔ اس کے علاوہ وہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے بھی رابطہ کرکے درخواست کریں گے کہ وہ اپنے کارکنوں کو صبرکی تلقین کریں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں اور سیاسی لوگ مذاکرات کرتے ہیں، بامعنی مذاکرات کے لئے ہم کل بھی تیار تھے اور آج بھی تیار ہیں لیکن حکومت اور اس کے کچھ نمائندے اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔ تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے 6 مطالبات مرتب کئے ہیں، حکومت سے جب بھی مذاکرات ہوئے ان ہی 6 مطالبات پربات کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کی پہلی شرط وزیراعظم کا استعفیٰ ہے لہذا ان کے استعفے کے بعد ہی مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی کسی ادارے پر دھاوا بولنے کی پالیسی نہیں، اداروں کا احترام ہر پاکستانی کا فرض ہے، وہ تحریک انصاف کے کارکنوں سے اپیل کرتے ہیں وہ جہاں کہیں بھی ہیں وہیں رہیں اور کسی صورت وزیراعظم ہاؤس میں داخل نہ ہوں۔ اس کے علاوہ وہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے بھی رابطہ کرکے درخواست کریں گے کہ وہ اپنے کارکنوں کو صبرکی تلقین کریں۔