کراچی میں فائرنگ سے4 سگے بھائیوں سمیت11افراد ہلاک

چاروں بھائی کوچنگ سینٹرچلاتے تھے،نارتھ کراچی موٹرسائیکل سواروں نےانکی کارکونشانہ بنایا،تعلق اہلسنّت والجماعت سے تھا

جوہرچورنگی،سعودآباد ،ملیر،شارع فیصل پر4افرادہلاک،ماڑی پورسے لاش ملی،کراچی بارکے سابق عہدیدارکی کارپرفائرنگ،بہنوئی زخمی ، فوٹو : فائل

KARACHI:
کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ ودیگرواقعات میں4 سگے بھائیوں سمیت11 افراد ہلاک۔

کراچی بارکے سابق جوائنٹ سیکریٹری کے بہنوئی، کمسن بچی سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل میں بدستور موت کاکھیل جاری ہے۔

ضلعی ایس ایس پی عاصم قائم خانی کی ناقص کارکردگی کا خمیازہ کار میں سوار4 سگے بھائیوں 45 سالہ عبدالمقیم ،35 سالہ عبدالمعید ، عبدالفرید اور عبدالواحد کو اپنی جان گنواکراداکرنا پڑا۔

چاروں مقتولین اہلسنّت و الجماعت کے کارکنان تھے جنھیں پیرکی رات نارتھ کراچی سیکٹر11-C3 نزد ڈسکوموڑسرسید ٹاؤن ارمان ملک شاپ کے قریب کار نمبر S-4720 پر2 موٹر سائیکل سوار4 دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

،فائرنگ سے کار میں سوار مقتولین کا بھتیجا 22 سالہ سلمان بھی زخمی ہوگیا،جس وقت کار پر فائرنگ کی گئی علاقے میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پورا علاقہ تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا، اہلسنت و الجماعت کے ترجمان مولانا سعید اکبر نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے چاروں بھائی ان کے کارکنان اور نارتھ کراچی سیکٹر 10 کے رہائشی تھے۔

، انھوں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ منظم سازش کے تحت اہلسنت و الجماعت کے عہدیداروں اور کارکنان کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،ڈی آئی جی ویسٹ اکرم نعیم بروکا نے بتایا کہ چاروں بھائی ابوالحسن اصفہانی روڈ پر پروفیشنل کوچنگ سینٹر چلاتے تھے اور رات کو بند کرکے واپس اپنی رہائش گاہ نارتھ کراچی جا رہے تھے کہ تعاقب میں آنے والے ملزمان نے ان کی کار پر گھر سے کچھ فاصلے پر نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کر چاروں بھائیوں کو قتل کر دیا۔

مقتولین کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال لے جائی گئیں جہاں اہلسنت و الجماعت کے عہدیداروں اور کارکنان کی بڑی تعداد پہنچ گئی اور واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا واضح رہے کہ سرسید ٹاؤن تھانے کی حدود سیکٹر 10 قبا مسجد کے سامنے 17اگست کو نماز تراویح کی ادائیگی کے بعد چائے کے ہوٹل پر بھی موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے 5 دوستوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔


، ڈسٹرکٹ سینٹرل میں پے در پے قتل و غارت گری ، فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ ، بم دھماکوں ، دستی بم حملوں اور لوٹ مار کی بے پناہ وارداتوں نے مکینوں کو شدید خوف و ہراس میں مبتلا کیا ہے ، مکینوں نے گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ایماندار افسر تعینات کیا جائے۔

،جوہر چورنگی کے قریب موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے کار نمبر AMY 965 پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 35 سالہ خالد ہاشمی شدید زخمی ہوگیا جسے اسپتال لے جایا جارہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا،سعود آباد کے علاقے ملیر ملت نگر میں نامعلوم ملزمان ملزمان کی فائرنگ سے 45 سالہ امتیاز بلوچ سر پر ایک گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا،ڈی ایس پی فخرالسلام کے مطابق مقتول کو جب قتل کیا گیا۔

اس وقت علاقے کی بجلی نہیں تھی،ملیر سٹی کے علاقے جعفر طیار سوسائٹی میں نامعلوم ملزمان نے گھر میں گھس کر فائرنگ کردی جس سے ایک شخص ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے ، ملیر سٹی پولیس کے مطابق جعفر طیار سوسائٹی میں مکان نمبر B-230 پر موٹر سائیکل سوار نامعلوم 2 ملزمان پہنچے اور گھر میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں محسن زخمی ہوگیا۔

، فائرنگ کی آواز سن کر اس کے 2 بھائی شعیب اور حسن دروازے پر پہنچے تو ملزمان نے ان پر بھی فائرنگ کردی جس سے شعیب ہلاک ہوگیا،محسن قومی ایئر لائن میں افسر ہے،شارع فیصل پر بلوچ کالونی پل کے نیچے نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے ٹرک ڈرائیور کو ہلاک کردیا ،ماڑی پور میں لیاری ایکسپریس وے سے نامعلوم نوجوان کی لاش ملی جسے ملزمان نے فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔

،نبی بخش کے علاقے میں چڑیا گھر کے گیٹ نمبر 2 کے قریب نامعلوم ملزمان نے کار پر فائرنگ کردی ، علاقہ ایس ایچ نصیر الدین شاہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ کار میں سوار کراچی بار کے سابق جوائنٹ سیکریٹری فرحت نقوی محفوظ رہے تاہم ان کے ساتھ سوار ان کے بہنوئی خرم رضا زخمی ہوگئے۔

، نارتھ ناظم آباد بلاک آئی میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 35 سالہ سمیر زخمی ہوگیا،محمود آباد کے علاقے اعظم بستی میں فائرنگ سے 3 سالہ چندا دختر نیئر زخمی ہوگئی،منگھوپیر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوئوں کی فائرنگ سے محمد جان زخمی ہوگیا،لی مارکیٹ میں ہوٹل کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے عامر بلوچ زخمی ہوگیا ۔اورنگی ٹاؤن میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے اے این پی کا علاقائی عہدیدار رحمٰن بختی ہلاک جبکہ عالم زخمی ہوگیا واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

نامعلوم افراد نے دکانیں و کاروبار بند کرادیا۔گلستان جوہر میں واقع بسم اﷲ ٹاور کے فلیٹ نمبر E-902 سے 20 سالہ ارشاد ولد امام بخش کی لاش ملی اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو اپنے قبضے میں لے کر ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچائی ، گلستان جوہر تھانے کے ڈیوٹی افسر محمد علی نے بتایا کہ مذکورہ فلیٹ عزیز الدین نامی شخص کا ہے۔

جو واقعہ کے وقت فیملی کے ہمراہ دعوت میں گئے ہوئے تھے واپس آنے پر ان کے ملازم ارشاد کی لاش پڑی ہوئی تھی جس نے ٹی ٹی پستول سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر خود کو کنپٹی پر گولی مار کر خودکشی کرلی ۔

Recommended Stories

Load Next Story