اپنے حقوق کیلیے آواز بلند کرنیوالی نوجوان نسل سے خوش ہوں سونیا

مغرب میں پاکستانی نوجوانوں کی اس کاوش کو سراہا جا رہا ہے، سسٹم کو درست کرنا ہوگا

ملک کے 90 فیصد لوگ مالی مشکلات کا شکار ہیں، نوجوان ڈٹ جائیں، ایکسپریس سے گفتگو ۔ فوٹو : فائل

ناروے میں مقیم ماضی کی معروف اداکارہ سونیا خان نے اوسلو سے ''ایکسپریس '' سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والی نوجوان نسل کو دیکھ کر بہت خوش ہوں۔

مغربی ممالک میں اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے پاکستانیوں کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا جارہا بلکہ ان کی کاوش کو سراہا جا رہا ہے۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ، بے روزگاری اور مہنگائی سے ستائے لوگ کب تک خاموش بیٹھیں؟ ایک نہ ایک دن تو یہ ہونا ہی تھا۔ سسٹم کو درست کرنے میں دشواری ضرور ہوگئی لیکن اب وہ وقت آچکا ہے کہ سسٹم کودرست کرنا ہی ہوگا' کرپشن کا بازار بند کرنا ہوگا' پولیس کو خودمختار ادارہ بنانے کی اشد ضرورت ہے، اگر ایسا کردیا جائے تو بہت سے مسائل خود بخود حل ہوجائیں گے۔


دنیا کے تمام جمہوری ممالک میں عوام کو اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا حق ہوتاہے' احتجاج کرنیوالوں کوگولیاں نہیں ماری جاتیں۔ پاکستان میں بسنے والے 90 فیصد لوگ مالی مشکلات کا شکار ہیں، آج بھی لوگ بیرون ممالک آباد اپنے رشتے داروں سے مالی مدد مانگتے ہیں' بجلی کا بل اس وقت تک جمع نہیں کروایا جاسکتا جب تک باہر سے پیسے نہ ملیں۔ بیرون ممالک سے قرضے لے کرحکومت کرنے والوں کا احتساب کون کرے گا ؟ اس لیے مجھ سمیت بیرون ممالک بسنے والے پاکستانی اس وقت بے حد خوش ہیں کہ لوگوں کی بڑی تعداد نے اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے۔

اس آواز کو دبانے کے لیے خاصی کوشش کی جائے گی بلکہ کچھ بیرونی طاقتیں بھی اس کے لیے آگے آئیںگی لیکن میری نوجوان نسل سے اپیل ہے کہ وہ اپنی آواز کومت دبنے دیں۔ اپنے حقوق کے لیے ڈٹ کرکھڑے رہیں اورانشاء اللہ آنیوالا دورنوجوان نسل کا ہوگا جو بالکل آزاد ہوگی۔
Load Next Story