35کروڑ ڈالر کی گوشت ایکسپورٹ انڈسٹری بحران سے دوچار

بحرین،ایران نے درآمد روک دی،دیگر ممالک بھی اقدام کرسکتے ہیں،سربراہ ایکسپورٹ کمپنی


Kashif Hussain September 25, 2012
فوٹو : اے ایف پی

لاہور: درآمد شدہ بھیڑوں میں بیماری کی موجودگی کے بارے میں متضاد رپورٹس نے 350ملین ڈالر کی گوشت ایکسپورٹ انڈسٹری کو بحران سے دوچار کردیا ہے۔

بحرین اور ایران نے پاکستان سے گوشت کی درآمد عارضی طور پر معطل کردی،سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور خلیجی ریاستوں کی جانب سے بھی پابندیوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔

پاکستان میں کام کرنیو الی یورپی کمپنی سے نمونوں کی جانچ کرواکے ابتدا میں ہی انڈسٹری کو خطرات سے بچایا جاسکتا تھا۔ پاکستان کی لائیو اسٹاک انڈسٹری ملکی ضرورت پوری کرنے کے ساتھ ایران، خلیجی ریاستوں، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو گوشت ایکسپورٹ کررہی ہے اس کے ساتھ زندہ مویشیوں کی اسمگلنگ روکتے ہوئے مقامی لیدر انڈسٹری کو خام لیدر کی فراہمی کا بھی اہم ذریعہ بن چکی ہے۔

پاکستان سے گوشت کی ایکسپورٹ کے بعد مویشیوں کی آلائیشیں اور ہڈیاں بھی مختلف صنعتوں کے لیے خام مال کے طور پر مہیا کی جاتی ہیں جن میں سے بیشتر ویلیو ایڈیشن کے ساتھ ایکسپورٹ کردی جاتی ہیں۔

ملک سے گوشت ایکسپورٹ کرنے والی ایک سرفہرست کمپنی کے سربراہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ درآمدی بھیڑوں میں لائیواسٹاک ڈپارٹمنٹ کی جانب سے بیماری کی موجودگی کی رپورٹس اور بھیڑوں کو تلف کیے جانے کی اطلاعات کے بعد سے پاکستانی انڈسٹری کو شدید دبائو کا سامنا ہے۔

پاکستان سے گوشت خریدنے والی بحرین لائیو اسٹاک کمپنی نے آرڈرز روک دیے ہیں اسی طرح ایران کی کمپنی نے بھی زیر تکمیل آرڈرز روک دیے ہیں، بھیڑوں سے متعلق حقائق جلد از جلد منظر عام پر آنا ضروری ہیں تاکہ پاکستانی انڈسٹری کو اس بحرانی کیفیت سے نکالا جاسکے۔

ایکسپورٹرز کے مطابق بھیڑوں کے معاملے سے پاکستان میں لائیو اسٹاک محکموں کی کارکردگی، قوانین اور ان پر نفاذ کے بارے میں شکوک پیدا ہوگئے ہیں جو پاکستانی انڈسٹری کے لیے مشکلات کا سبب بن رہے ہیں۔

ایکسپورٹرز کے مطابق پاکستان سے خلیجی ریاستوں، سعودی عرب، ایران اور متحدہ عرب امارات کو ایکسپورٹ کیے جانے والے گوشت کے لیے مویشیوں کی جانچ یورپین کمپنی انٹرٹیک سے کروائی جاتی ہے یہ کمپنی ٹیسٹنگ، انسپیکشن، سرٹیفکیشن، آڈیٹنگ، ایڈوائزری اور کوالٹی ایشورنس کے لیے خدمات فراہم کررہی ہے۔

جس کے دفاتر پاکستان کے بڑے شہروں میں موجود ہیں پاکستان سے گوشت کے خریدار ممالک یورپ کی اس کمپنی کے سرٹیفکیٹ کو سند کے طور پرتسلیم کرتے ہیں۔

بھیڑوں میں بیماری کی تصدیق کے لیے نمونوں کی جانچ انٹرٹیک نامی بین الاقوامی کمپنی سے کرواکر ابتدا ہی میں پاکستان کی لائیو اسٹاک انڈسٹری کو بحران اور بھیڑوں کو تلف کیے جانے سے بچایا جاسکتا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں