بھارتی فوج کی دہشت گردی سے 2 کشمیری شہید علی گیلانی نظر بند
بھارتی فوج نے ضلع کپواڑہ میں آپریشن کے دوران شہید نوجوانوں کو مجاہد قرار دے دیا، علاقے میں فوجی کارروائی جاری
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ میں 2 کشمیری نوجوان شہید کر دیے جبکہ حریت پسند رہنما علی گیلانی کو نظر بند کردیا گیا۔
اے پی پی کے مطابق فوجیوں نے ان نوجوانوں کو ضلع کے علاقے فریقین گلی میں جاری آپریشن کے دوران شہید کیا۔ بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ شہید ہونے والے نوجوان مجاہد تھے۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 25 برس میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی حراست کے دوران لاپتہ اور شہید کیے گئے کشمیریوں کے رشتے داروں نے پرتاپ پارک سری نگر میں خاموش احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کاسخت نوٹس لیں اور تحقیقات کرائے۔ احتجاجی مظاہرے میں لاپتہ ہونے والے کشمیریوں کے لواحقین اور رشتے داروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اورپلے کارڈ ز اٹھارکھے تھے جن پر کشمیری نوجوانوں کی باز یابی کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظا ہرین میں خواتین کی بڑی تعدا د بھی شامل تھی جن کا کہنا تھا کہ اگر ان کے جگر گوشوں کو دوران حراست تشدد یا جعلی مقابلوں کے دوران قتل کردیا گیا ہے تو کم سے کم ان کی باقیات ہی واپس کر دی جائیں یا جس مقام پر انھیں دفن کیا گیا ہے اس بارے میں انھیں معلومات فراہم کی جائیں۔
دوسری جانب اے پی پی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کو نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کشمنرسے ملاقات کے بعد واپسی پر سری نگر ایئر پورٹ پر قدم رکھتے ہی پولیس کی ایک گاڑی میں سوار کرالیااور حیدر پورہ کے علاقے میں واقع ان کی رہائش گاہ پر لے جاکر نظر بند کردیا۔
اے پی پی کے مطابق فوجیوں نے ان نوجوانوں کو ضلع کے علاقے فریقین گلی میں جاری آپریشن کے دوران شہید کیا۔ بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ شہید ہونے والے نوجوان مجاہد تھے۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 25 برس میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی حراست کے دوران لاپتہ اور شہید کیے گئے کشمیریوں کے رشتے داروں نے پرتاپ پارک سری نگر میں خاموش احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کاسخت نوٹس لیں اور تحقیقات کرائے۔ احتجاجی مظاہرے میں لاپتہ ہونے والے کشمیریوں کے لواحقین اور رشتے داروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اورپلے کارڈ ز اٹھارکھے تھے جن پر کشمیری نوجوانوں کی باز یابی کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظا ہرین میں خواتین کی بڑی تعدا د بھی شامل تھی جن کا کہنا تھا کہ اگر ان کے جگر گوشوں کو دوران حراست تشدد یا جعلی مقابلوں کے دوران قتل کردیا گیا ہے تو کم سے کم ان کی باقیات ہی واپس کر دی جائیں یا جس مقام پر انھیں دفن کیا گیا ہے اس بارے میں انھیں معلومات فراہم کی جائیں۔
دوسری جانب اے پی پی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کو نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کشمنرسے ملاقات کے بعد واپسی پر سری نگر ایئر پورٹ پر قدم رکھتے ہی پولیس کی ایک گاڑی میں سوار کرالیااور حیدر پورہ کے علاقے میں واقع ان کی رہائش گاہ پر لے جاکر نظر بند کردیا۔