ایفی ڈرین کیس کی کڑیاںبلوچستان تک ملی ہیںمیجرجنرل ظفراقبال
مخدوم شہاب،موسیٰ گیلانی ضمانت پرہیں،ہوسکتاہے آج فیصلہ آجائے،ڈی جی اے این
اینٹی نارکوٹکس فورس کے ڈائریکٹرجنرل میجر جنرل ملک ظفر اقبال نے کہا ہے کہ ایفی ڈرین کیس میں بلوچستان تک کڑیاں ملی ہیں۔
جس کے بعد تفتیش کا دائرہ کار بلوچستان تک وسیع کردیا گیا ہے،کئی ممالک سے ایم او یوز سائن ہیں تفتیش میں لنکس ثابت ہونے پرکارروائی کے لیے مناسب فیصلہ کیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہارانھوں نے راولپنڈی میں صحافیوں کے ایک گروپ سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہاکہ اٹھارہ سوکیسزز مختلف عدالتوں میں ہیں اورنوے فیصد تک کیسزمیں ملزمان کو سزائیں ہوئی ہیں۔انھوں نے بتایاکہ ایفی ڈرین کیس میں مجموعی طور پرنوے سے زائد افرادکے بیانات ریکارڈکیے گئے ہیں۔
اے این ایف وزرات انسداد منشیات کے تحت سول سیٹ اپ کا حصہ ہے جو سول بیوروکریسی کوجواب دہ ہے فوج سے کوئی تعلق نہیں۔انھوں نے کہا ایفی ڈرین کیس کے بعد مارکیٹ میں دوائیں کی قلت پیدا ہونے کا تاثردرست نہیں۔
ایفی ڈرین اور سو ڈوایفی ڈرین کا کوٹا کمپنیوں کودینے کے لیے تشکیل دی گئی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اوراے این ایف نمائندے پرمشتمل ٹیم کے چاراجلاس ہوچکے ہیں اورمطلوبہ کوٹا فراہم کردیاگیاہے۔میجرجنرل ظفراقبال نے کہاکہ سابق وزیراعظم کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی اورسابق وفاقی وزیرصحت مخدوم شہاب ضمانت پرہیں ہوسکتا ہے۔
آج کوئی فیصلہ آجائے،مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی کے حوالے سے انھوں نے کہاکہ ان کیخلاف الگ ایف آئی آردرج ہے اور تفتیش جاری ہے ۔انھوں نے کہا موسیٰ گیلانی کی کوئی مین ہینڈلنگ نہیںکی گئی وہ خود عدالتی سمن جاری ہونے باوجود وعدہ کرکے پیش نہیں ہوئے تھے۔
اسی طرح مخدوم شہاب کے خلاف وقت کے چنائوکے حوالے سے بھی تاثر درست نہیں۔انھوں نے کہاکہ ملزم توقیرعلی خان کے حوالے سے ایسی اطلاعات ہیںکہ دبئی فرارہوگیا ہے جبکہ سابق سیکریٹری صحت کے حوالے سے بتایاجارہا ہے تیس ستمبرتک چھٹی پرہیں۔