پرویزرشید نےسانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدمے کے اندراج کا حکم لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا
عدالت نے فریقین کا موقف سنے بغیرحکم جاری کیااس لئے فیصلے کو کالعدم قراردیا جائے،درخواست میں وفاقی وزیراطلاعات کاموقف
لاہور:
وفاقی وزیراطلاعات سینیٹرپرویزرشید کی مدعیت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدمے کے اندراج سے متعلق عدالتی حکم ہائی کورٹ میں چیلنج کردیاگیا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے نماز جمعہ کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر سے متعلق ایڈیشنل سیشن کورٹ کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے، حکومت کی جانب سے 6 روز بعد درخواست کرنا معنی خیز ہے کیونکہ لاہور ہائی کے قائم مقام چیف جسٹس شریف برادران کے وکیل رہ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی مدعیت میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج نے فریقین کا موقف سنے بغیر مقدمے کے اندراج کا حکم جاری کیاتھا، اس لئے عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ ایڈیشنل سیشن کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قراردیا جائے۔ عدالتی اوقات کار ختم ہونے کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے سماعت کے لئے 25 اگست کی تاریخ مقرر کردی۔
واضح رہے کہ ایڈیشنل سیشن کورٹ نے 16 اگست کو منہاج القرآن انتطامیہ کی درخواست پر پولیس کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت 21 افراد کے خلاف قانون کے مطابق مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیاتھا جس میں خواجہ سعد رفیق، چوہدری نثارعلی خان، پرویزرشید، خواجہ آصف، عابد شیرعلی ،راناثنااللہ اوررانامشہود کے نام بھی شامل تھے۔
وفاقی وزیراطلاعات سینیٹرپرویزرشید کی مدعیت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدمے کے اندراج سے متعلق عدالتی حکم ہائی کورٹ میں چیلنج کردیاگیا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے نماز جمعہ کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر سے متعلق ایڈیشنل سیشن کورٹ کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے، حکومت کی جانب سے 6 روز بعد درخواست کرنا معنی خیز ہے کیونکہ لاہور ہائی کے قائم مقام چیف جسٹس شریف برادران کے وکیل رہ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی مدعیت میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج نے فریقین کا موقف سنے بغیر مقدمے کے اندراج کا حکم جاری کیاتھا، اس لئے عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ ایڈیشنل سیشن کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قراردیا جائے۔ عدالتی اوقات کار ختم ہونے کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے سماعت کے لئے 25 اگست کی تاریخ مقرر کردی۔
واضح رہے کہ ایڈیشنل سیشن کورٹ نے 16 اگست کو منہاج القرآن انتطامیہ کی درخواست پر پولیس کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت 21 افراد کے خلاف قانون کے مطابق مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیاتھا جس میں خواجہ سعد رفیق، چوہدری نثارعلی خان، پرویزرشید، خواجہ آصف، عابد شیرعلی ،راناثنااللہ اوررانامشہود کے نام بھی شامل تھے۔